Time 19 مئی ، 2024
صحت و سائنس

20 سال کے دوران موٹاپے کے باعث ہلاکتوں کی شرح میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا، تحقیق

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

موٹاپے سے جڑے امراض جیسے دل کی بیماریوں اور فالج سے اموات کی شرح میں گزشتہ 20 برسوں کے دوران 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

جرنل لانسیٹ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 2000 میں موٹاپے کو کسی فرد کی قبل از وقت کا باعث بننے والا 11 واں بڑا خطرہ قرار دیا جاتا تھا۔

مگر 2020 میں وہ چھٹے نمبر پر پہنچ گیا۔

موٹاپے سے متعدد امراض جیسے ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، گردوں کے امراض اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق میں 204 ممالک کے رہائشیوں کے 1990 سے 2021 تک کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ کونسی وجوہات خراب صحت اور قبل از وقت موت کا باعث بنتی ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جوان افراد میں کم پیدائشی وزن، قبل از وقت پیدائش، آلودہ پانی، ناقص صفائی اور ہاتھوں کی صفائی کا خیال نہ رکھنا خراب صحت اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔

درمیانی عمر کے افراد میں ہائی بلڈ پریشر، زیادہ جسمانی وزن، ہائی بلڈ شوگر اور کولیسٹرول زندگی کی مدت کو مختصر بنانے والے بڑے عناصر ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 2000 سے 2021 کے دوران خراب صحت اور قبل از وقت موت کے 16 فیصد کیسز کے پیچھے چھپی وجہ موٹاپا تھی۔

محققین نے بتایا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال اور زیادہ وقت بیٹھ کر وقت گزارنے کی عادت نے موٹاپے کے پھیلاؤ میں کردار ادا کیا۔

2000 سے 2021 کے دوران ہر سال بالغ افراد میں موٹاپے کی شرح میں 1.8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مزید خبریں :