29 مئی ، 2024
جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔
عام طور پر اس بیماری کے لیے نان الکحلک فیٹی لیور ڈیزیز کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے اور یہ جگر کے امراض کی عام ترین قسم ہے۔
اس بیماری کے دوران جگر بہت زیادہ مقدار میں چربی ذخیرہ کرنے لگتا ہے اور اس کا علاج نہ ہو تو اس کے افعال تھم جاتے ہیں۔
صحت مند جگر میں چربی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور اس میں معمولی اضافے کو بھی بیماری تصور کیا جاتا ہے۔
جگر کی اس بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
ابھی اس مرض کا کوئی ایسا علاج دستیاب نہیں جو اس سے نجات دلا سکے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند پھلوں کے استعمال کو عادت بنا کر آپ جگر کے اس عام ترین مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کر سکتے ہیں۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ایڈتھ کوون یونیورسٹی کی تحقیق میں چند پھلوں میں پائے جانے والے ایک اینٹی آکسائیڈنٹ ellagic acid کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
محققین نے بتایا کہ ellagic acid متعدد پھلوں جیسے انار، سیب، انگور، اسٹرا بیری، بلیک بیری اور اخروٹ میں پایا جاتا ہے اور صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ اینٹی آکسائیڈنٹ ورم کش ہوتا ہے اور اس کے مرکبات سے جگر کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس اینٹی آکسائیڈنٹ سے لیس پھلوں کے استعمال سے جگر پر چربی چڑھنے کے خطرے سے خود کو محفوظ رکھنے میں مدد مل سکتی ہے یا بیماری کے شکار ہونے پر اس سے ہونے والے نقصان کو ریورس کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ ellagic acid اور دیگر اینٹی آکسائیڈنٹس کا امتزاج صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ اینٹی آکسائیڈنٹ ورم کو کم کرنے کے لیے بہت زیادہ بہتر ہے۔
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق کسی حد تک محدود ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل اینٹی آکسائیڈنٹس میں شائع ہوئے۔