04 جون ، 2024
کیا آپ کو چائے پینا پسند ہے؟ اگر ہاں تو یہ عادت ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی مرض سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل نیوٹریشن اینڈ ڈائیبیٹس میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ فلیونوئڈز مرکبات سے بھرپور غذاؤں کا استعمال ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
فلیونوئڈز ایسے پولی فینولک مرکبات ہیں جو انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ خون میں چکنائی کی سطح کم کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد میں فلیونوئڈز سے بھرپور غذاؤں کے استعمال کے حوالے سے سرویز کیے گئے۔
اس کے بعد فلیونوئڈز کے استعمال اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ فلیونوئڈز سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ 28 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
اس حوالے سے چائے زیادہ مددگار ثابت ہوتی ہے اور روزانہ 4 کپ سیاہ یا سبز چائے پینے سے ذیابیطس کا خطرہ 21 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح دن بھر میں کچھ مقدار میں بیریز کھانے سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 15 فیصد جبکہ ایک سیب کھانے سے 12 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق فلیونوئڈز سے بھرپور غذاؤں سے جسمانی وزن، گلوکوز میٹابولزم، ورم، گردوں اور جگر کے افعال پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ فلیونوئڈز سے بھرپور غذائیں صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہیں جبکہ خون میں شکر زیادہ جذب ہونے لگتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے ہمارے جسم کو بلڈ گلوکوز کو زیادہ مؤثر انداز سے پراسیس کرنے میں مدد ملتی ہے اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
فلیونوئڈز سے بھرپور غذاؤں میں بیریز، شملہ مرچ، مالٹے، گریپ فروٹ، پیاز، ڈارک چاکلیٹ، سیب، سبز اور سیاہ چائے قابل ذکر ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر ان غذاؤں کے استعمال سے صحت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔