02 جون ، 2024
امراض قلب سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں اور ان کا خطرہ بڑھانے والے عناصر میں سے ایک بڑھاپا بھی ہے۔
مگر اب ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ دل کی صحت کے لیے مفید عادات اپنانے سے نہ صرف امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ بڑھاپے کی جانب سفر کو بھی سست کیا جا سکتا ہے۔
جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 8 عام عادات کو اپنانے سے کسی بھی عمر میں ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت دیگر امراض قلب سے متاثر ہونے سے بچنے میں مدد ملتی ہے جبکہ حیاتیاتی عمر کی رفتار بھی گھٹ جاتی ہے۔
یعنی ان کے خلیات حقیقی عمر کے مقابلے میں زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔
جینز، طرز زندگی اور دیگر عناصر اس حیاتیاتی عمر پر اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
اس نئی تحقیق میں 5682 افراد کو شامل کیا گیا جن کی اوسط عمر 56 سال تھی۔
ان افراد کا طبی معائنہ اور لیبارٹری ٹیسٹ کیے گئے جبکہ ان سے روزمرہ کی عادات کے بارے میں بھی تفصیلات حاصل کی گئیں۔
محققین نے ان افراد کی حیاتیاتی عمر کا تعین بھی ڈی این اے کے ذریعے کیا اور یہ بھی دیکھا گیا کہ حیاتیاتی عمر بڑھنے کی رفتار کتنی ہے۔
اس کے بعد ان افراد کی صحت کا جائزہ 11 سے 14 سال تک لیا گیا اور یہ دیکھا گیا کہ کتنے افراد امراض قلب کے شکار ہوئے یا ان کا انتقال ہوگیا۔
نتائج سے یہ ثابت ہوا ہے کہ طرز زندگی کی صحت مند عادات لمبی زندگی کے حصول میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 8 عادات کو اپنا کر آپ حیاتیاتی عمر میں اضافے کی رفتار کو سست کر سکتے ہیں۔
جسمانی وزن، بلڈ شوگر، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے جبکہ اچھی نیند اور غذائی عادات کو اپنانے سمیت جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے اور تمباکو نوشی سے گریز کرکے جسمانی عمر کی رفتار سست کی جا سکتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ان عادات سے دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں حیاتیاتی عمر میں اضافے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔
تحقیق کے دوران ان عادات کو مدنظر رکھ کر لوگوں کو 0 سے 100 تک اسکور دیے گئے اور دریافت ہوا کہ اسکور میں ہر 13 پوائنٹ اضافے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ 35 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح امراض قلب سے موت کا خطرہ 36 فیصد جبکہ کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 29 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
محققین کے مطابق دل کی صحت جتنی زیادہ اچھی ہوگی، حیاتیاتی عمر میں اضافے کی رفتار اتنی زیادہ سست ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مثال کے طور پر اگر کوئی فرد 41 سال کا ہے مگر اس کے دل کی صحت اچھی ہے تو اس کی اوسط حیاتیاتی عمر 36 سال ہوگی، جبکہ دل کی صحت خراب ہونے پر اوسط حیاتیاتی عمر 45 سال ہوسکتی ہے۔