12 جون ، 2024
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے اوپن اے آئی اور اس کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین کے خلاف قانونی جنگ میں حیرت انگیز یو ٹرن لیا ہے۔
ایلون مسک کی جانب سے کیلیفورنیا کی ایک عدالت میں اوپن اے آئی اور سام آلٹمین کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ واپس لینے کی درخواست جمع کرائی ہے۔
خیال رہے کہ مارچ 2024 میں ایلون مسک نے اوپن اے آئی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔
انہوں نے اپنے مقدمے میں کہا تھا کہ اوپن اے آئی کو غیر منافع بخش بنیادوں پر کام کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا مگر سام آلٹمین اور کمپنی نے ان اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
اب سان فرانسسکو کی عدالت میں ایلون مسک کے وکلا نے مقدمے کو خارج کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔
البتہ درخواست میں مقدمہ خارج کرنے کی وجہ بیان نہیں کی گئی۔
مقدمے کو کسی وجہ کے بغیر خارج کرنے سے ایلون مسک کو مستقبل میں کیس کو دوبارہ دائر کرنے کا آپشن ملے گا۔
عدالت کی جانب سے 12 جون کو اوپن اے آئی کی جانب سے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست سنی جائے گی۔
ایلون مسک کی جانب سے دائر مقدمے کی دستاویزات کے مطابق سام آلٹمین اور ان کے ساتھی گریگ بروک مین نے 2015 میں ایلون مسک سے رابطہ کرکے غیر منافع بخش بنیادوں پر کام کرنے والے ایسے ادارے کے قیام پر اتفاق کیا تھا جو انسانیت کے لیے مفید آرٹی فیشل جنرل انٹیلی جنس (اے جی آئی) ٹیکنالوجی پر کام کرسکے۔
ایلون مسک نے 2015 میں سام آلٹمین اور گریگ بروک مین کے ساتھ مل کر اوپن اے آئی کی بنیاد رکھی تھی۔
مگر 2018 میں ایلون مسک نے اوپن اے آئی سے یہ کہہ کر علیحدگی اختیار کرلی تھی کہ اے آئی ٹیکنالوجی جوہری ہتھیاروں سے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
مقدمے میں کہا گیا کہ آج تک اوپن اے آئی کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ اس کا منشور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اے جی آئی کا فائدہ تمام انسانیت کو ہو، مگر حقیقت تو یہ ہے کہ اب یہ کمپنی دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ کی ذیلی شاخ میں تبدیل ہوچکی ہے۔
ایلون مسک کے مطابق اوپن اے آئی مائیکرو سافٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کے لیے کام کر رہی ہے جس سے کمپنی کے بنیادی معاہدے کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
مقدمے میں مزید کہا گیا کہ نئے بورڈ کے تحت یہ کمپنی اے جی آئی تو تیار کرے گی مگر انسانیت کے فائدے کی بجائے مائیکرو سافٹ کے منافع میں اضافہ کرے گی۔