12 جون ، 2024
ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔
ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
اب انکشاف ہوا ہے کہ ڈپریشن کا سامنا کرنے والے افراد میں بڑھاپے میں یادداشت کی کمزوری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
لندن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں 8268 افراد کے ڈٖیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد کی اوسط عمر 64 سال تھی اور ان کی صحت کا جائزہ 16 سال تک لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت ہوا کہ ڈپریشن اور یادداشت کے درمیان تعلق موجود ہے اور یہ دونوں ایک دوسرے پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ یہ پہلے سے معلوم ہے کہ ڈپریشن اور کمزور یادداشت کا سامنا معمر افراد کو اکٹھے ہوتا ہے مگر پہلے کس کا سامنا ہوتا ہے یہ اب تک واضح نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری تحقیق سے ڈپریشن اور کمزور یادداشت کے درمیان تعلق ثابت ہوتا ہے اور ڈپریشن کی علامات سے یادداشت کی تنزلی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
انوہں نے مزید بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ڈپریشن کی علامات کی روک تھام سے یادداشت کی تنزلی کی رفتار سست کی جاسکتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوئے۔
یہ پہلی بار نہیں جب ڈپریشن اور دماغی تنزلی کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا ہے۔
اگست 2023 میں جرنل جاما نیورولوجی میں شائع تحقیق میں 14 لاکھ ایسے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جن کی صحت کا جائزہ 1977 سے 2018 تک لیا گیا تھا۔
امریکا کی پنسلوانیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ایسے معمر افراد میں ڈیمینشیا کی شرح کو زیادہ دریافت کیا گیا جو جوانی میں ڈپریشن کے شکار رہ چکے تھے۔
محققین نے ڈیمینشیا کا باعث بننے والے دیگر عناصر جیسے امراض قلب، ذیابیطس، منشیات کے استعمال اور دیگر کو مدنظر رکھنے کے بعد یہ نتیجہ نکالا۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ایسے ٹھوس شواہد ملتے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ نہ صرف ڈپریشن ڈیمینشیا کی ایک ابتدائی علامت ہے بلکہ یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ڈپریشن سے ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھتا ہے۔