Time 16 جون ، 2024
صحت و سائنس

واٹس ایپ سے صحت پر مرتب ہونے والے حیران کن اثر کا انکشاف

واٹس ایپ سے صحت پر مرتب ہونے والے حیران کن اثر کا انکشاف
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

واٹس ایپ کو دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد استعمال کرتے ہیں اور اب اس سے صحت پر مرتب ہونے والے عجیب اثر کا انکشاف ہوا ہے۔

برازیل میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ واٹس ایپ بزرگ افراد میں تنہائی اور ڈپریشن جیسے دائمی امراض کی روک تھام کا مؤثر ٹول ثابت ہو سکتا ہے۔

ساؤ پاؤلو یونیورسٹی کی تحقیق میں برازیل کے شہر Guarulhos سے تعلق رکھنے والے 603 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

تمام افراد 60 سال سے زائد عمر کے تھے اور وہ 24 پرائمری کلینکس میں رجسٹرڈ تھے۔

ان سب میں ڈپریشن کی تشخیص ہوئی تھی اور علامات کو مدنظر رکھ کر انہیں 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔

298 افراد پر مشتمل ایک گروپ کو ہر ہفتے 8 واٹس ایپ میسجز بھیجے گئے اور یہ سلسلہ 6 ہفتوں تک جاری رہا۔

ان واٹس ایپ میسجز کے ذریعے ان افراد کو ڈپریشن اور رویوں کے حوالے سے تعلیمی مواد بھیجا گیا۔

دوسرا گروپ 305 افراد پر مشتمل تھا جن کو تعلیمی مواد پر مشتمل صرف ایک میسج بھیجا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ واٹس ایپ میسجز موصول کرنے والے گروپ کے افراد میں ڈپریشن کی علامات کی شدت میں 42.4 فیصد کمی آئی جبکہ دوسرے گروپ میں 32.2 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

محققین کے مطابق نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ موبائل فون میسجز بزرگ افراد میں ڈپریشن کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیق میں شامل افراد معتدل سے شدید ڈپریشن کے شکار تھے اور چونکہ بیشتر غریب برازیلین معمر افراد ان پڑھ یا زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہوتے تو واٹس ایپ میسجز میں ٹیکسٹ کی بجائے آڈیو یا تصویری پیغامات بھیجے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ میسجز سے ڈپریشن کی شدت میں آنے والی کمی معمولی نظر آتی ہے مگر تصور کریں کہ واٹس ایپ میسجز مفت ہوتے ہیں اور انہیں بہت بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے کروڑوں افراد کو فائدہ ہو سکتا ہے۔

محققین کے مطابق ڈپریشن کے شکار متعدد مریض کسی قسم کا علاج نہیں کراتے بلکہ ان میں اس مرض کی تشخیص ہی نہیں ہوتی تو اس طریقہ کار سے انہیں فائدہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متوسط ممالک میں معمر افراد کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ذہنی امراض سے متعلق سروسز محدود ہیں تو اس طرح کے کم لاگت پروگرام سے حالات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :