19 جون ، 2024
کراچی میں آلائشوں کی چیرپھاڑ کرنے والوں کےخلاف مقدمات پولیس کے ہی گلے پڑگئے۔
کراچی کی مقامی عدالت نے قانون کے مطابق کارروائی نہ کرنے پر ایس ایچ او اور تفتیشی افسرکو شوکاز کردیا۔
عدالت نے کہا کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ دفعہ 144 نافذ کرنے والے افسران یا ماتحت درج کرواسکتے ہیں، ان مقدمات میں پولیس نےاپنی مدعیت میں مقدمات کا اندراج کیا۔
عدالت نے 21 جون کو تمام افسران کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا اور قرار دیا کہ افسران مقدمے کے قانونی پہلو سے ناواقف ہوں تو شہریوں کو حراست میں نہیں رکھا جاسکتا۔
عدالت نے 30 سے زائد ملزمان کے نام مقدمات سے خارج کردیے اور ملزمان کو50 ہزار روپے کےذاتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزمان کو پولیس یا عدالت طلب کرے تو وہ پیش ہوں۔
خیال رہے کہ عید کے روز میئر کراچی مرتضٰی وہاب نے آئی جی سندھ سے رابطہ کیا تھا اور اوجھڑی کاٹنے والوں کے خلاف کارروائی کا کہا تھا۔
بعدازاں پولیس نے عوامی مقامات پر آلائشیں پھینکنےاور اوجھڑی کاٹنے والوں کے خلاف کارروائیاں کیں اور کراچی سے 97 افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کیے۔