22 جون ، 2024
مسلم لیگ (ن) نے وفاقی بجٹ کے معاملے پر مذاکرات میں پیپلزپارٹی کو تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی سطح پرمذاکرات میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے کیساتھ گلے شکوے کیے۔
ذرائع نے بتایاکہ مسلم لیگ ن نے بجٹ کے موقع پر تحفظات سامنے لانے پر شکوہ کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ پی ڈی ایم حکومت کے دوران بھی آپ نے بجٹ کے موقع پر سیلاب فنڈ کوایشو بنالیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ تیار کرتے وقت بنیادی نکات سے وزیراعلیٰ سندھ اور سینیئر رہنماؤں کو اعتماد میں لیا تھا، اس کے باوجود بجٹ پیش کیے جانے کے بعد احتجاج اور تحفظات مناسب نہیں تھے۔
ذرائع ن لیگ کے مطابق شکوہ کیا گیا کہ پنجاب اور وفاق میں آپ کابینہ میں شامل نہیں ہوتے، بارہا اس آپ کو مدعو کیا گیا، اہم آئینی عہدے بھی پیپلز پارٹی کو اس کی منشاء کے مطابق دیےگئے۔
ذرائع نے بتایاکہ پیپلزپارٹی نے شکوہ کیا کہ آپ ہمیں ایک طرف اتحادی سمجھتے ہیں مگر دوسری طرف آپ ہمیں اعتماد میں نہیں لیتے، ہم نے وزیراعظم، اسپیکر سمیت تمام اہم معاملات پر ن لیگ کا ساتھ دیا۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ ہم اب بھی ساتھ چلنے کیلئے تیار ہیں، ہمارے تحفظات دور ہونے چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی کو تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا تھا جس کے بعد حکومت کو کورم پورا کرنے میں پریشانی کا سامنا تھا۔
تاہم ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بلاول بھٹو سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی تھی اور انہیں منانے میں کامیاب ہوگئے تھے جس کے بعد پی پی کے ارکان بجٹ اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔
گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف سے پی پی چیئرمین بلاول نے ملاقات کی تھی جس میں بلاول بھٹو نے انہیں اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔
بلاول بھٹو نے شکوہ کیا تھا کہ حکومت کسی فیصلہ سازی میں ہمیں اعتماد میں نہیں لےرہی اور سندھ کےمختلف منصوبوں میں وفاقی حکومت سنجیدگی کامظاہرہ نہیں کررہی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے بلاول بھٹو کو تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جس پر پی پی چیئرمین نے بجٹ کی منظوری میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی۔