24 جون ، 2024
آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کا ٹیلنٹ بہت ہے لیکن استحکام نہیں ہے، ایسی صورتحال میں پرفارم کرنا مشکل ہوتا ہے۔
بائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹر عثمان خواجہ نے میلبرن میں ایک تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں بہت ٹیلنٹ ہے لیکن میں جب باہر سے دیکھتا ہوں تو پاکستان کرکٹ ٹیم میں ہر چیز تبدیل ہوتی رہتی ہے، سلیکشن کمیٹی، سلیکٹرز اور اسٹاف تبدیل ہوتے رہتے ہیں، ٹیم میں کھلاڑی بھی بہت تبدیل ہوتے ہیں۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ ایسی صورتحال مشکل ہوتی ہے، استحکام بہت ضروری ہوتا ہے، کیونکہ جب استحکام نہیں ہوتا تو کھلاڑیوں کے لیے پرفارم کرنا مشکل ہوتا ہے، میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں کبھی استحکام نہیں دیکھتا۔
بابر اعظم کی کپتانی کے حوالے سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں عثمان خواجہ نے کہا کہ کپتانی کرنا بابر اعظم کا فیصلہ ہے، اگر وہ کر سکتے ہیں تو انہیں کرنی چاہیے، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں توقعات تھوڑی زیادہ ہوتی ہیں جبکہ کھیل ٹف ہوتا ہے، جیتنا ایک ٹیم نے ہوتا ہے، اگر آپ ورلڈ کپ نہیں جیتتے اور دوسرے نمبر پر آتے ہیں تو ایسے ہی ہے جیسے سپر ایٹ مرحلہ کھیلا ہو۔
عثمان خواجہ نے مزید کہا کہ ون ڈے ورلڈ کپ میں گلین میکسویل نے ہمیں 2 مرتبہ جتوایا تھا، اس مرتبہ افغانستان کے خلاف گلین میکسویل کا کیچ اچھا پکڑا گیا تاہم آسٹریلیا کے خلاف میچ میں افغانستان کی فیلڈنگ بہت اچھی تھی۔