Time 14 جولائی ، 2024
دنیا

قاتلانہ حملے کے بعد ٹرمپ کی سیکریٹ سروس اہلکاروں سے کیا گفتگو ہوئی؟

قاتلانہ حملے کے بعد ٹرمپ کی سیکریٹ سروس اہلکاروں سے کیا گفتگو ہوئی؟
چاروں طرف محافظ ڈھال بنے رہے، ٹرمپ اہلکاروں کی مدد سے اٹھے تو کان سے خون بہہ رہا تھا، جرات مندی کا مظاہرہ کرنے والے ٹرمپ پورے ہوش و حواس میں رہے__فوٹو: فائل

امریکا: انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونے والے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے احوال کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

 امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خطاب کے دوران گولیاں چلیں تو ٹرمپ نے اپنے کان کو چھوا اور نیچے بیٹھ گئے۔

سیکریٹ سروس اہلکار ٹرمپ کی طرف لپکے اور انہیں حصار میں لے لیا اور ساتھ ہی بندوقیں تان لیں جس کے بعد ٹرمپ کافی دیر اسٹیج پر جھکے رہے۔

چاروں طرف محافظ ڈھال بنے رہے، ٹرمپ اہلکاروں کی مدد سے اٹھے تو کان سے خون بہہ رہا تھا، جرات مندی کا مظاہرہ کرنے والے ٹرمپ پورے ہوش و حواس میں رہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے  اہلکاروں سے کہا ٹھہرو مجھے جوتے پہننے دو، جس کے بعد سابق صدر کھڑے ہوئے تو پرجوش انداز میں ہوا میں مکے لہرائے، نعرے لگائے فائٹ فائٹ فائٹ۔

بعدازاں حفاظتی حصار میں جلسہ گاہ سے روانہ ہوگئے،گاڑی میں سوار ہونے سے پہلے ایک بار پھر مکے لہراکر فائٹ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ٹرمپ پر فائرنگ کا واقعہ

ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی کے شرکا سے خطاب کیلئے اسٹیج پر موجود تھے جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ٹرمپ تقریر کے دوران گولیاں چلتے ہی نیچے جھک گئے اور ریلی میں بھگدڑ مچ گئی۔

تاہم چند ہی لمحے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کھڑے ہوئے، اپنا مکا ہوا میں لہرایا۔ اس دوران ان کے کان پر خون کے نشانات دکھائی دے رہے تھے تاہم سیکرٹ سروس کے اہلکار ٹرمپ کو اپنے حصار میں لے کر موقع سے روانہ ہوگئے، واقعہ کے بعد ریلی فوری طور پر ختم کردی گئی۔

سابق امریکی صدرٹرمپ کو طبی چیک اپ کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب ٹرمپ پرگولی چلانے والے شخص کو ہلا ک کر دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :