15 جولائی ، 2024
یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
دن بھر میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے مسلز کی مضبوطی گھٹ جاتی ہے جبکہ مختلف بیماریوں جیسے امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر کیا بیٹھنے کے ہر انداز سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
کچھ ماہرین کے مطابق زمین پر بیٹھنا صحت کے لیے مفید ہوتا ہے اور اس کو عادت بنالینا چاہیے۔
درحقیقت زمین پر ٹانگ کے اوپر ٹانگ کر رکھ کر بیٹھنا یا آلتی پالتی مار کر بیٹھنا صحت کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔
امریکا کی پٹسبرگ یونیورسٹی کے ڈاکٹر کرسٹوفر بایز کے مطابق آلتی پالتی مار کر بیٹھنے سے کولہوں، کمر اور گھٹنوں کو متحرک کرتا ہے جس سے زیریں جسم کی لچک برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
نیویارک کے ہاسپٹل فار اسپیشل سرجری سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر جینیفر اوکونیل نے اس حوالے سے بتایا کہ کرسیوں پر بیٹھنے سے جسم پر دباؤ بڑھتا ہے جبکہ آلتی پالتی مار کر بیٹھنے سے اس سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ڈاکٹر کرسٹوفر کے مطابق ضروری نہیں آپ فرش پر آلتی پالتی مار کر بیٹھیں، صوفے پر اس طرح بیٹھنے سے بھی جسم کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق زمین پر بیٹھنے، چہل قدمی اور ورزش سے جسم کو متحرک اور لچکدار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زمین پر بیٹھنے کا انداز بھی بہت اہم ہوتا ہے، درحقیقت اٹھنے اور بیٹھنے سے جسمانی مضبوطی بڑھتی ہے اور گرنے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
ڈاکٹر جینیفر کے مطابق زمین پر بیٹھنے سے جسم کے اہم مسلز متحرک ہوتے ہیں، ایسا کرسی پر بیٹھنے سے نہیں ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ کمر کو کسی جگہ ٹکائے بغیر زمین پر بیٹھنے سے اہم مسلز خودکار طو رپر متحرک ہو جاتے ہیں جس سے پورے جسم کو فائدہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بظاہر اس معمولی کام سے پورے جسم کو فائدہ ہوتا ہے، کولہوں، گھٹنوں اور زیریں جسم کی ورزش ہو جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ ضروری نہیں کہ پورا دن زمین پر بیٹھ کر گزارا جائے، درحقیقت روزانہ 30 منٹ یا اس سے زائد وقت تک اس انداز سے بیٹھنا ہی کافی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہر ایک یا 2 گھنٹے بعد اٹھ کر کچھ دیر چہل قدمی کرنا ضروری ہے تاکہ مختلف طبی مسائل کا خطرہ کم ہو سکے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔