Time 07 جولائی ، 2024
صحت و سائنس

وہ عام غلطیاں جو زرد دانتوں کا باعث بنتی ہیں

وہ عام غلطیاں جو زرد دانتوں کا باعث بنتی ہیں
یہ کافی عام مسئلہ ہے / فائل فوٹو

عمر میں اضافے کے ساتھ دانتوں کی رنگت میں بتدریج تبدیل ہوتی ہے اور زرد رنگ نمایاں ہو جاتا ہے۔

عمر بڑھنے کے ساتھ دانت زیادہ زرد ہونے لگتے ہیں کیونکہ دانتوں کی اوپری سطح مٹنے لگتی ہے۔

ویسے تو ایسا بتدریج ہوتا ہے مگر ہماری چند عادات اس عمل کی رفتار تیز کر دیتی ہیں۔

یہ عادات نہ صرف دانتوں کی رنگت متاثر کرتی ہیں بلکہ مسوڑوں کے امراض، سانس کی بو، دانتوں کے ٹوٹنے اور ورم جیسے مسائل کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

تو ایسی ہی عادات عادت کے بارے میں جانیں جو دانتوں کو زرد بنا دیتی ہیں۔

چائے اور کافی کا زیادہ استعمال

مختلف رنگوں کے مشروبات جیسے چائے، کافی، کاربونیٹ سوڈا اور سبز چائے وغیرہ کا زیادہ استعمال دانتوں کی سفید رنگت پر اثرانداز ہوتا ہے۔

ان مشروبات میں موجود مواد طویل المعیاد بنیادوں پر دانتوں کا رنگ تبدیل کر دیتا ہے کیونکہ وہ دانتوں کی سطح پر اثرانداز ہوتا ہے۔

اگر اپنے دانتوں کی سفیدی طویل عرصے تک برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو ان مشروبات کا استعمال اعتدال میں رہ کر کریں۔

میٹی اشیا پسند کرنا

مشروبات کے ساتھ ساتھ میٹھی اشیا کا استعمال بھی دانتوں کو زرد بنا سکتا ہے۔

زیادہ میٹھا کھانے کی عادت سے دانت کمزور ہوتے ہیں جبکہ ان کی سفید رنگت زردی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔

میٹھے سے منہ میں تیزابیت بڑھتی ہے اور یہ تیزابیت دانتوں کی سطح کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

زیادہ تیزابیت والے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال

کچھ افراد میں دانتوں کی زردی ترش پھلوں کے استعمال کے بعد دانتوں کی مناسب صفائی نہ کرنے کا نتیجہ ہوتی ہے۔

ایسا کرنے سے دانتوں کی سطح پر پلاک جمع ہونے لگتا ہے اور اگر اگر خیال نہ رکھا جائے تو دانتوں کی رنگت تبدیل ہو جاتی ہے۔

ایسا نہیں کہ آپ ترش پھلوں یا سبزیوں کا استعمال ترک کر دیں، بس انہیں کھانے کے بعد پانی پینا مت بھولیں۔

منہ کی صفائی کا خیال نہ رکھنا

اکثر دانتوں کی زردی کی وجہ منہ کی صفائی کا خیال نہ رکھنا ہوتا ہے۔

روزانہ 2 بار دانتوں پر برش کرنا ضروری ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ خلال کرنا بھی ضروری ہے۔

خلال سے دانتوں کی سطح پر جمنے والی گندگی کی روک تھام ہوتی ہے اور دانتوں کو سفید رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

تمباکو نوشی

تمباکو نوشی کی عادت بھی دانتوں کو زرد بنا دیتی ہے۔

سگریٹ میں موجود کیمیکلز سے دانتوں کی سطح متاثر ہوتی ہے اور ان پر داغ بن جاتے ہیں۔

تمباکو نوشی سے منہ کے دیگر مسائل جیسے مسوڑوں کے امراض، دانتوں کے ٹوٹنے اور خشک منہ جیسے مسائل کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

زیادہ جوش و خروش سے برش کرنا

برش کرنا تو دانتوں کے لیے ضروری ہوتا ہے مگر زیادہ طاقت سے برش کرنے سے فائدے کی بجائے نقصان کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر ٹوتھ برش کے ریشے سخت ہوں تو دانتوں کی رنگت اڑنے کا خطرہ بڑھتا ہے اور وہ جلد زرد ہو جاتے ہیں۔

ماؤتھ واش کا زیادہ استعمال

منہ خشک ہونے سے دانتوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ لعاب دہن میں ایسے منرلز اور آکسیجن مرکبات موجود ہوتے ہیں تو منہ میں سیال کا توازن برقرار رکھتے ہیں۔

یہ توازن بگڑنے سے دانتوں کی سطح پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہی ناور ماؤتھ واش کے زیادہ استعمال سے یہ خطرہ بڑھتا ہے۔

اکثر ماؤتھ واشز میں تیزابیت زیادہ ہوتی ہے اور انہیں زیادہ استعمال کرنے سے دانتوں کی سطح تباہ ہو جاتی ہے اور دانتوں پر زردی نمایاں ہو جاتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :