30 جولائی ، 2024
کیا آپ فری لانسر ہیں یا کسی کمپنی کے لیے ورک فرام ہوم کر رہے ہیں، تو کیا کسی اور ملک میں منتقل ہونا پسند کریں گے؟
اگر ہاں تو ایسے ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے جو اس حوالے سے بہترین قرار دیے جا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ ورک فرام ہوم بیشتر افراد کی زندگی کا معمول بنتا جارہا ہے یعنی دفتر جانے کی ضرورت نہیں رہی، تو وہ اپنے کام کے ساتھ دنیا کو دیکھنے کو بھی کوشش کررہے ہیں۔
ایسے افراد کے لیے ڈیجیٹل نوماڈ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
گلوبل سیٹیزن سلوشنز نامی ادارے کی جانب سے یہ فہرست جاری کی گئی۔
اس فہرست میں دنیا بھر کے 65 ممالک کے ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرامز کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ ویزا کی لاگت، ویزا کے فوائد، معیار زندگی، معیشت اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کو مدنظر رکھ کر ممالک کی درجہ بندی کی گئی۔
اس فہرست میں ڈیجیٹل نوماڈز کے لیے یورپی ملک اسپین کو بہترین قرار دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 2023 کے شروع میں اسپین کی جانب سے ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرام متعارف کرایا گیا تھا۔
اس ویزا کے حصول کے خواہشمند افراد کے لیے شرائط درج ذیل ہیں۔
1۔ خواہشمند افراد کا تعلق یورپ سے باہر کے ممالک سے ہونا چاہیے۔
2۔ فری لانسر ہوں یا اسپین سے باہر کام کرنے والی کسی کمپنی میں ملازمت کر رہے ہوں۔
3۔ گزشتہ 5 سال کے دوران اسپین یا کہیں اور مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔
4۔ کسی ایسی کمپنی کا ہیلتھ انشورنس ہونا ضروری ہے جو اسپین میں بھی کام کر رہی ہو۔
5۔ اپنے شعبے کے لیے کوالیفائیڈ ہوں، جس کے لیے یونیورسٹی ڈگری یا کام کے تجربے کو بطور ثبوت پیش کرنا ہوگا۔
6۔ ویزا پروگرام کے لیے درخواست دینے والے فرد کو ورک ہسٹری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا، فری لانسرز کو 3 ماہ کے دوران کسی غیر ملکی کمپنی کے ساتھ پیشہ وارانہ تعلق کو ثابت کرنا ہوگا۔
7۔ درخواست گزار کے پاس اتنا سرمایہ ہونا ضروری ہوگا جو اسپین میں اس کے قیام کے لیے معاون ہو، اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 2750 ڈالرز ہونا ضروری ہوگی۔
ڈیجیٹل نوماڈ اپنے خاندان کو بھی اسپین لے جا سکتا ہے مگر پھر ماہانہ آمدنی 3750 ڈالرز ہونا ضروری ہوگی۔
فہرست میں اسپین کے بعد دوسرا نمبر نیدرلینڈز کے حصے میں آیا۔
نیدرلینڈز کے بعد ناروے، ایسٹونیا اور رومانیہ بالترتیب تیسرے سے 5 ویں نمبر پر رہے۔
مالٹا چھٹے، پرتگال 7 ویں، کینیڈا 8 ویں، ہنگری 9 ویں اور فرانس 10 واں بہترین ملک قرار پایا۔
ٹاپ 15 میں صرف 2 ایشیائی ممالک شامل ہیں تائیوان (12) اور ملائیشیا (15)۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرامز سے ایسے ممالک کے شہریوں کو زیادہ فائدہ ہو رہا ہے جن کے پاسپورٹس کو کمزور ترین قرار دیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان ممالک کے شہریوں کے لیے نوماڈ پروگرامز کے ذریعے دیگر ممالک کی مستقل شہریت کا حصول آسان ہوگیا ہے۔