15 اگست ، 2024
حماس نے قطر میں غزہ جنگ بندی مذاکرات میں مزید شرکت سے انکار پر برقرار رہتے ہوئے ثالث کاروں سے کہا ہے کہ ہم نے بہت سے سمجھوتے کیے ہیں لیکن اسرائیل کی طرف سے کوئی سنجیدہ ردعمل نہیں آیا۔
حماس نے مصالحت کاروں پر واضح کردیا کہ اب اسرائیل کی جانب سے کوئی سنجیدہ ردعمل آئے تو اس پر مصالحت کار ہم سے بات چیت کرلیں۔
حماس نے کہا کہ مصالحت کاروں کو بارہا ہم نے مثبت جواب دیے اس کے باوجود اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو قتل کردیا، اسماعیل ہنیہ کا قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدہ کرنے میں سنجیدہ نہیں۔
حماس کے اعلیٰ عہدیدار اسامہ حمدان نے خبر ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری غزہ میں اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلئے جنگ بندی مذاکرات میں بطور ثالث امریکا پر اعتماد میں کمی آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس اب جمعرات کے مذاکرات میں اسرائیل کی جانب سے کوئی سنجیدہ بات ہوئی تو پھر ہی ثالث کاروں سے ملاقات کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس امریکی صدر کے تجویز کردہ اور دنیا بھر سے توثیق شدہ جنگ بندی معاہدے کیلئے مذاکرات میں پہلے سے طے شدہ نکات پر عملدارآمد کے بعد ہی مزید بات چیت کیلئے تیار ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اب مذاکرات صرف طے شدہ نکات پر عملدرآمد کے طریقہ کار کے تعین اور عملدرآمد کیلئے ڈیڈ لائن طے کرنے سے متعلق ہوں گے دوسری صورت میں حماس کے پاس مذاکرات جاری رکھنے کیلئے کوئی ٹھوس وجہ باقی نہیں رہتی۔
دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے مشرق وسطیٰ امن مذاکرات میں روس کو شامل ہونے کی دعوت دیدی ہے۔
دورہ روس میں روسی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ روس ایک مخلص ثالث ہے، اسے مشرق وسطیٰ امن مذاکرات میں حصہ لینا چاہیے۔
فلسطینی صدر نے کہا کہ امریکا، روس کو مشرق وسطیٰ کے امن عمل سے ہمیشہ سے دور رکھنا چاہتا تھا، مشرق وسطیٰ کے کسی بھی حل سے روس کو الگ رکھا گیا تو ہم قبول نہیں کریں گے۔