Time 16 اگست ، 2024
دنیا

بھارت میں لیڈی ڈاکٹر کے بعد نرس سے جنسی زیادتی، لاش جھاڑیوں سے برآمد

بھارت میں لیڈی ڈاکٹر کے بعد نرس سے جنسی زیادتی، لاش جھاڑیوں سے برآمد
 نرس کی بہن نے 31 جولائی کو نرس کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کروائی اور لاپتہ نرس کی لاش 8 اگست کو ریاست اتر پردیش کے ضلع بلاس پور سے ملی: پولیس۔ فوٹو فائل

بھارت میں لیڈی ڈاکٹر کے قتل پر ہونے والا احتجاج کا معاملہ ابھی تھما نہ تھا کہ اب ایک نرس کو اغوا کرنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کرنے معاملہ سامنے آگیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترا کھنڈ سے تعلق رکھنے والی نرس کی بہن نے 31 جولائی کو نرس کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کروائی اور لاپتہ نرس کی لاش 8 اگست کو ریاست اتر پردیش کے  ضلع بلاس پور سے ملی۔

پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں متاثرہ خاتون کو جنسی زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے ایک جوڑے کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 30 جولائی کو نرس ردرا پور میں واقع نجی اسپتال سے گھر کے لیے نکلی اور اسے بلاس پور کے علاقے دبدبا میں بھی دیکھا گیا۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا تو ایک مشتبہ شخص کو متاثرہ نرس کا پیچھا کرتے پایا تاہم جب پولیس اسے حراست میں لینے کے لیے پہنچی تو وہ موقع سے فرار ہو گیا جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کا دائرہ کار بڑھایا اور راجستھان کے شہر جودھ پور سے دھرمیندرا اور اس کی بیوی کو تحقیقات کے لیے حراست میں لے لیا۔


دوران تفتیش ملزم نے نرس کے ساتھ زیادتی اور اسے قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ 30 جولائی کی رات اس نے نرس کو روڈ پر اکیلا جاتے ہوئے دیکھا تو موقع کا فائدہ اٹھا کر اسے دھکیل کر جھاڑیوں میں لے گیا، نرس نے جنسی زیادتی کی کوشش میں مزاحمت کی تو اس کا سر پکڑ کر روڈ سے ٹکرایا اور پھر اسکارف کی مدد سے اس کا گلا دبا کر اسے قتل کر دیا۔

ملزم نے بتایا کہ جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد نرس کی لاش کو جھاڑیوں میں چھپا دیا اور اس کا موبائل اور 30 ہزار روپے کیش لیکر فرار ہو گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھارت کے شہر کلکتہ میں ایک 31 سالہ لیڈی ٹرینی ڈاکٹر کی لاش کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی، لاش کے پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد مختلف اسپتالوں میں ڈاکٹرز نے کام چھوڑ دیا تھا اور بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔

مزید خبریں :