19 اگست ، 2024
بھارت کے شہر کلکتہ میں وحشیانہ زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے والد نے اسپتال پہنچنے پر آنکھوں دیکھا قیامت خیز منظر بیان کردیا۔
کچھ روز قبل کلکتہ کے اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے کے بعد بھارت بھر میں احتجاج جاری ہے۔
اسپتال سے وابستہ ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا اور 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی۔
ڈاکٹرز نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔
حال ہی میں بھارتی ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں آنجہانی ڈاکٹر کے والد نے دلخراش تفصیلات بیان کیں۔
ڈاکٹر کے والد نے بتایا 'مجھے رات 11 بجے ایک کال موصول ہوئی اور بتایا گیا کہ آپ کی بیٹی نے خودکشی کرلی ہے، میں 12 بجے اسپتال پہنچ گیا لیکن بیٹی کی لاش بلآخر رات ساڑھے تین بجے دیکھی‘۔
انہوں نے کہا 'صرف میں جانتا ہوں کہ جب میں نے اسے دیکھا تو مجھ پر کیا گزری اس کے جسم پر کپڑے نہیں تھے، وہ صرف چادر میں لپٹی ہوئی تھی، اس کی ٹانگیں الگ تھیں، ایک ہاتھ اس کے سر پر تھا'۔
ڈاکٹر کے والد نے کہا 'ہم نے سب کچھ کھو دیا ہے، ہمارے پاس کچھ نہیں بچا، ہم انصاف چاہتے ہیں'۔