Time 18 اگست ، 2024
دنیا

کلکتہ زیادتی اور قتل کیس: خاتون ڈاکٹر نے مرنے سے کچھ گھنٹے قبل ڈائری میں کیا لکھا تھا؟

کلکتہ زیادتی اور قتل کیس: خاتون ڈاکٹر نے مرنے سے کچھ گھنٹے قبل ڈائری میں کیا لکھا تھا؟
بیٹی نے ڈاکٹر بننے کے لیے بہت لڑائیاں لڑیں اور بہت محنت کی، یہاں تک کہ اس کی پرورش کے لیے ہم نے بہت قربانیاں دیں: والد کا انٹرویو__فوٹو: فائل

کچھ روز قبل بھارت کے شہر کلکتہ کے اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آنے والے انسانیت سوز  واقعے کے بعد ملک گیر احتجاج جاری ہے۔

کلکتہ  کے اسپتال سے وابستہ ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا،  31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی۔

ڈاکٹرز نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مقتول ڈاکٹر کے اہلخانہ نے بتایا کہ اسپتال انتظامیہ نے انہیں 3 گھنٹے تک اسپتال کے باہر روکے رکھا اور کہا گیا کہ ٹرینی ڈاکٹر نے خود کشی کی ہے۔

پولیس کا کہنا ہےکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور لڑکی کے قتل کے شبہ میں ایک پولیس رضاکار کو حراست میں لیا گیا ہے۔

آنجہانی خاتون ڈاکٹر نے ڈائری میں موت سے قبل کیا لکھا تھا؟

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر کے والد نے بتایا ہے کہ ان کی بیٹی نے نائٹ شفٹ پر جانے سے قبل اپنی ڈائری لکھی تھی۔

ایک ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر کے والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی بہت پڑھنے والی لڑکی تھی، وہ اپنے خواب پورے کرنے کے لیے دن میں 10 سے 12 گھنٹے پڑھا کرتی تھی، ڈائری میں لکھی گئی آخری تحریر میں اس نے بتایا کہ وہ زندگی میں کیا کرنا چاہتی ہے۔

وحشیانہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ڈاکٹر کے والد نے بتایا کہ اس نے ڈائری میں لکھا تھا کہ وہ  اپنے ایم ڈی کورس کے امتحانات میں ٹاپ کر کے گولڈ میڈلسٹ بننا چاہتی ہے، ساتھ ہی اس نے اپنے میڈیکل کے شعبے میں ہمیشہ خدمات سرانجام دیتے رہنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی نے ڈاکٹر بننے کے لیے بہت لڑائیاں لڑیں اور بہت محنت کی، یہاں تک کہ اس کی پرورش کے لیے ہم نے بھی بہت قربانیاں دیں۔

مزید خبریں :