23 اگست ، 2024
بھارتی تفتیشی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کلکتہ ریپ اور قتل کیس کا مرکزی ملزم سنجے رائے پورنوگرافی کا عادی اور حیوانی خصلت رکھتا تھا اور اس جرم پر اسے کوئی پچھتاوا بھی نہیں۔
8 اگست کو کلکتہ کے اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔
بعد ازاں 9 اگست کو کلکتہ پولیس نے سنجے رائے کو ٹرینی ڈاکٹر کے قتل کے الزام میں گرفتارکیا تھا اور 18 اگست کو عدالت نے فارنزک ماہرین کو ملزم کا نفسیاتی تجزیہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
فارنزک رپورٹ کے مطابق ملزم سنجے رائے نے تاحال اپنے گناہ پر ملامت نہیں کی اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ہر منٹ کی تفصیل دیتے ہوئے پورا واقعہ بیان کیا ،ایسا لگتا ہے جیسے اسے کوئی پچھتاوا نہیں۔
بھارتی میڈیا کےمطابق بتایا گیا ہے کہ مقامی پولیس کو سنجے رائے کے ضبط شدہ موبائل فون سے فحش مواد ملاہے، ملزم پورنوگرافی کا عادی اور حیوانی خصلت رکھتا ہے جسے اپنے جرم پر کوئی پچھتاوا نہیں۔