25 اگست ، 2024
راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں بنگلادیش نے قومی ٹیم کو دس وکٹوں سے شکست دے دی۔
اس سے قبل پاکستانی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 146 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی تھی اور بنگلادیش کو جیت کے لیے صرف 30 رنز کا ہدف دیا تھا۔
ٹیسٹ کا آخری دن:
راولپنڈی ٹیسٹ میچ کے آخری روز پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر اننگز کا آغاز کیا ہی تھا کہ کپتان شان مسعود محض 5 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد وکٹ گنوا بیٹھے۔
اس کے یکے بعد دیگرے بابراعظم 22، عبداللہ شفیق 37، شاہین شاہ آفریدی 2، نسیم شاہ 3، سعود شکیل، سلمان علی آغا اور محمدعلی صفر پر آؤٹ ہوئے۔ محمد رضوان نے 51 رنز بنائے، پاکستان کو بنگلادیش کے خلاف صرف 29 رنز کی برتری حاصل تھی۔
بنگلادیش کی جانب سے دوسری اننگز میں مہدی حسن میراز 4، شکیب الحسن 3 جب کہ شورف الاسلام، ناہید حسن اور حسن محمود نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
کھیل کا چوتھا روز:
پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بنگلادیش کی ٹیم پہلی اننگز میں 565 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی، مہمان ٹیم نے پہلی اننگز میں 117رنز کی برتری حاصل کی۔ قومی ٹیم نے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کے اختتام تک اپنی دوسری اننگز میں ایک وکٹ پر 23 رنز بنائے۔
اس سے قبل پنڈی ٹیسٹ کے چوتھے روز بنگلا دیش نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 316 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ سے کیا تو مشفیق الرحیم 55 اور لٹن داس 52 رنز کے ساتھ وکٹ پر تھے تاہم لٹن داس اپنے گزشتہ روز کے اسکور میں صرف 4 رنز کے اضافے کے بعد نسیم شاہ کو وکٹ دے بیٹھے۔
دوسری جانب مشفیق الرحیم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 11 ہویں سنچری مکمل کی، مشفیق الرحیم 191 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد محمد علی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔
مشفیق الرحیم کے بعد مہمان ٹیم کے باقی بلے باز بھی جلد ہی پویلین لوٹ گئے اور پوری ٹیم 565 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، یہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے خلاف بنگلادیش کا سب سے بڑا اسکور بھی ہے۔
بنگلادیش کے دیگر بلے بازوں میں شادمان اسلام 93، مہدی حسن میراز،77 اور مومن الحق 50 رنز بناکر نمایاں رہے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے3، شاہین آفریدی نے 2، محمدعلی نے 2 اور خرم شہزاد نے 2 وکٹیں لیں جب کہ صائم ایوب نے بھی ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
تیسرا روز
تیسرے دن کھیل کے اختتام پر بنگلادیش نے پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں 5 وکٹوں پر 316 رنز بنائے، تیسرے روز بنگلادیش نے27 رنز کے مجموعی اسکور کے ساتھ کھیل کا آغاز کیا،ذاکر حسن 12 اور نجم الحسین شنٹو 16 رنزبناکر آؤٹ ہوگئے۔
2 وکٹیں گرنے کے بعد شادمان اسلام اور مومن الحق کے درمیان شاندار شراکت داری بنی اور دونوں نے ففٹیاں بھی اسکور کیں، لیکن پھر مومن الحق 50 رنز بناکر ٹیم کا ساتھ چھوڑ گئے اور شادمان بھی 93 رنز اسکور کر کے بولڈ ہوگئے۔اس کے علاوہ شکیب الحسن 15 رنز بناسکے۔
5 وکٹیں گرنے کے بعد مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے ذمہ درانہ بیٹنگ کی اور ٹیم کا اسکور 300 رنز کے پار کردیا، تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک بنگلادیش نے 5 وکٹوں پر 316 رنز اسکور کیے۔ مشفیق الرحیم 55 اور لٹن داس 52 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 2، نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
کھیل کا دوسرا دن:
پنڈی اسٹیڈیم میں پاکستان ٹیم نے کھیل کے دوسرے روز 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز سے اننگز آگے بڑھائی،محمد رضوان اور سعود شکیل نےذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سنچری اسکور کی۔
سعود شکیل نے 141رنز کی شاندار اننگز کھیلی جب کہ محمد رضوان 171 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
اس کے علاوہ صائم ایوب نے 56 رنز بنائے،عبد اللہ شفیق 2، کپتان شان مسعود6، بابر صفر، سلمان علی آغا نے 19 رنز اسکور کیے جبکہ شاہین 29 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔
پاکستان نے 141 اوورز بیٹنگ کرکے، 6 وکٹوں کے نقصان پر 448 رنز بناکر اننگز ڈکلیئرکر دی۔
بنگلادیش کی جانب سے شریفل اور حسن محمود نے2، 2 وکٹیں حاصل کیں ۔
مہمان ٹیم نے دوسرے دن کھیل کے اختتام تک پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بغیر کسی نقصان کے 27 رنز اسکور کیے۔
پہلا دن:
کھیل کے پہلے دن بنگلادیش نے ٹاس جیت کر بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور نئی گیند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے ابتدائی 3 کھلاڑیوں کو جلد ہی آؤٹ کردیا۔
تاہم صائم ایوب اور سعود شکیل کی نصف سنچریوں نے پاکستان کی پوزیشن کو بہتر کیا۔
پاکستان ٹیم کی جانب سے کھیل کے پہلے روز 4 کھلاڑی آؤٹ ہوئے، قومی ٹیم کی پہلی وکٹ 3 کے مجموعی اسکور گری جب عبد اللہ شفیق 2 رنز پر پویلین لوٹے پھر دوسری وکٹ 14 کے مجموعی اسکور پر کپتان شان مسعود کی گری جو 6 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
قومی ٹیم کو تیسرا نقصان بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 2 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ڈک آؤٹ ہوئے، ان کے بعد وکٹ پر جمے ہوئے نوجوان بیٹر صائم ایوب 56 رنز پر آؤٹ ہوئے۔