27 اگست ، 2024
کلکتہ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کیس کے مرکزی ملزم سنجے رائے کے ڈی این اے اور فارنزک رپورٹ میں اہم انکشاف سامنے آئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈی این اے اور فارنزک رپورٹ میں ثابت ہوا ہے کہ ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور اسے قتل کرنے کی واردات میں صرف مرکزی ملزم سنجے رائے ہی ملوث پایا گیا۔
بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اب تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے عصمت دری اور قتل میں کسی دوسرے شخص کے ملوث ہونے کا پتہ چل سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارتی تفتیشی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) تفتیش میں کسی بھی قسم کی خامی کو دور کرنا چاہتی ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) کے ماہرین سے ڈی این اے اور فارنسک رپورٹس پر حتمی رائے طلب کرے گی۔
اسی حوالے سے بھارتی سیاسی جماعت ترنمول کانگریس کے ایم پی کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا گیا کہ 'یہ اجتماعی عصمت دری نہیں تھی، کوئی فریکچر نہیں تھا، کوئی جلد بازی نہیں ہوئی تھی، پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کی گئی تھی اور قاتل 12 گھنٹے کے اندر پکڑا گیا اور سی بی آئی اس معاملے کی ذمہ دار ہے'۔
ادھر پولی گراف ٹیسٹ میں بھی سنجے رائے کے علاوہ کسی دوسرے شخص کی شمولیت کے شواہد نہیں ملے تھے۔
مظاہرین پر پولیس کی آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج
دوسری جانب ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل کے خلاف طلبا کا احتجاج کئی روز سے جاری ہے اور طلبا کی جانب سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج اور واٹرکینن کا استعمال کیا گیا جبکہ بی جے پی نے احتجاجی طلبا کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔
خبرایجنسی نے بتایا کہ بی جے پی نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بنرجی حکومت زیادتی اور قتل کا واقعہ دبانےکی کوشش کر رہی ہے تاہم ریاستی حکومت بی جے پی کے ان الزامات کی سختی سے نفی کرتی ہے۔
واضح رہے 9 اگست کو کلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔