Time 09 ستمبر ، 2024
انٹرٹینمنٹ

ڈرامہ ’ تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ ‘ سے اداکار تارک مہتا نے 14 سال میں کتنی کمائی کی؟

ڈرامہ ’ تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ ‘ سے اداکار تارک مہتا نے 14 سال میں کتنی کمائی کی؟
گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ ڈرامے میں دلیپ جوشی(جیٹھا لال) اور چند دیگر اداکاروں کو چھوڑ کر تقریباً پوری کاسٹ ہی نئے اداکاروں سے بدل دی گئی ہے/ فائل فوٹو

’تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ ‘بھارتی ٹیلی ویژن کا سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا اور کم و بیش سب سے طویل چلنے والا ڈرامہ ہے جس نے مجموعی طور پر 4178 اقساط کا ناقابل یقین ہندسہ عبور کرلیا ہے ۔

گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ ڈرامے میں دلیپ جوشی(جیٹھا لال) اور چند دیگر اداکاروں کو چھوڑ کر تقریباً پوری کاسٹ ہی نئے اداکاروں سے بدل دی گئی ہے۔

شیلیش لودھا کی آخری قسط

2008 میں بھارتی ٹیلی ویژن کی زینت بننے والے ڈرامے ’تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ‘ کے نامور اداکار اور شاعر شیلیش لودھا (تارک مہتا)کو بھی  ڈرامے کے مرکزی کرداروں دیشا وکانی اور دلیپ جوشی جیسی ہی مقبولیت حاصل ہوئی  لیکن اب شلیش کا سفر بھی ڈرامے میں اختتام کو پہنچ چکا ہے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق  ’ تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ ‘ میں شیلیش  کی آخری قسط  3454 تھی اور  شیلیش کے  شو چھوڑنے کی وجہ پروڈیوسر اسیت کمار مودی کے ساتھ شو کے کانٹیٹ سے متعلق مسائل اور معاوضہ تھا۔

شیلیش نے ڈرامے سے کتنی کمائی کی؟

شلیش کو ڈرامے کی ایک قسط کا معاوضہ ڈیڑھ  لاکھ بھارتی روپے دیا گیا لیکن یہ معاوضہ شروع کے سالوں میں کچھ کم تھا۔

2008 میں اس ڈرامے کے اداکاروں کی تنخواہ 40 سے 50 ہزار کے درمیان تھی، اس شوکے کرداروں کے معاوضے میں پہلا بڑا اضافہ 2015 میں ہوا،  1500 اقساط کے بعد شلیش کی ایک قسط کا معاوضہ ایک لاکھ  بھارتی روپے ہوگیا، اس حساب سے شلیش 1500 قسطوں تک  6 کروڑ 70 لاکھ کماچکے تھے۔

شلیش کے معاوضے میں اگلی چھلانگ 2019 میں لگی جب ان کا  فی قسط معاوضہ ڈیڑھ لاکھ مقرر کیا گیا جس کے بعد  3454 قسطوں تک(2022 میں) ان کا مجموعی معاوضہ 12کروڑ 28 لاکھ بنتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شلیش کے تینوں ادواروں کا معاوضہ جمع کیا جائے تو یہ مجموعی رقم  28  کروڑ 98 لاکھ بنتی ہے لیکن شو کے کرداروں کو کیونکہ یومیہ معاوضوں پر ادائیگی کی جاتی ہے اور  ہر شو میں مختلف اداکاروں کے شاٹس کے edited version بھی  شامل ہیں، اس حساب سے شلیش کی مجموعی کمائی کا تخمینہ 22 کروڑ لگایا گیا ہے۔

مزید خبریں :