Time 09 ستمبر ، 2024
کھیل

پیرالمپکس: ایرانی ایتھلیٹ کا گولڈ میڈل بھارت کو کیوں دے دیا گیا؟

پیرالمپکس:  ایرانی ایتھلیٹ کا گولڈ میڈل بھارت کو کیوں دے دیا گیا؟
37 سالہ ایتھلیٹ کو ایونٹ کے دوران دو یلو کارڈ ملے جس کے بعد ان سے گولڈ میڈل چھین لیا گیا__فوٹو: سوشل میڈیا

پیرس میں ہونے والے پیرالمپکس مقابلوں میں انتہائی غیر معمولی واقعہ پیش آیا جہاں ایرانی ایتھلیٹ کا طلائی تمغہ بھارت کو مل گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران سے تعلق رکھنے والے جیولین تھرور صادق بیت سیاح نے جیولین تھرو ایف41 میں سب سے لمبا تھرو  47.64 میٹرز کا پھینک کر ریکارڈ قائم کیا تھا جس کے بعد انہوں نے سیاہ مذہبی پرچم لہرا دیا جس کے بعد وہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے۔

پیرالمپکس انتظامیہ نے بتایا کہ صادق بیت سیاح نے اپنی جیت کے جشن کے دوران ایک سیاہ مذہبی پرچم لہرایا جو کہ پیرالمپکس کے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے، اس وجہ سے وہ میڈل کے لیے نااہل قرار پائے گئے۔

37 سالہ ایتھلیٹ کو ایونٹ کے دوران دو یلو کارڈ ملے جس کے بعد ان سے گولڈ میڈل چھین لیا گیا۔

انہیں پہلا یلو کارڈ ایونٹ کے درمیان دکھایا گیا جب انہوں نے اپنی گردن پر انگلی  پھیر کر جشن منایا،  یہ اشارہ ریفری نے قواعد و ضوابط کے خلاف قرار دیا جب کہ دوسرا یلو کارڈ ایونٹ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر دکھایا گیا جب صادق بیت نے خوشی میں ایک سیاہ پرچم لہرایا جس پر سرخ تحریر تھی۔

گولڈ میڈل کے فاتح صادق بیت کو نااہل قرار دینے کے بعد ان کا تمغہ بھارت کے نودیپ سنگھ کو دے دیا گیا جن کی دوسری پوزیشن آئی تھی۔

پیرالمپکس:  ایرانی ایتھلیٹ کا گولڈ میڈل بھارت کو کیوں دے دیا گیا؟
فوٹو: غیر ملکی میڈیا

بھارتی ریاست ہریانہ سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ نودیپ سنگھ نے مقابلے میں 47.32 میٹر لمبا تھرو پھینکا تھا۔

سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا ہے جہاں بھارتی گولڈ میڈل ملنے پر خوش ہیں وہیں ایران سے تعلق رکھنے والے افراد مطالبہ کررہے ہیں کہ ہمیں ہمارا تمغہ واپس کیا جائے۔

مزید خبریں :