10 ستمبر ، 2024
اسلام آباد پولیس نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ جلسہ ضوابط کی خلاف ورزی اور ریاست مخالف تقاریر پر درج کیا گیا۔
مقدمے میں ضلعی انتظامیہ کے افسر کو حبس بے جا میں رکھنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
اس سے قبل مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کےساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ان کی علی امین گنڈاپور سے 3 بجے بات ہوئی تھی، انہوں نے بتایا وہ میٹنگ کیلئے اسلام آباد جا رہے ہیں،اب ان کا فون بند ہے اور قریبی اسٹاف کے نمبر بھی نہیں مل رہے،علی امین گنڈاپور سے شام 6 ،5 بجےکے بعد سےکوئی رابطہ نہیں ہوپا رہا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کبھی ایسا ہوا ہےکہ منتخب وزیراعلیٰ کو گرفتار کیا جائے؟ ایسی حرکتیں پی ٹی آئی کوکرش نہیں کرسکتیں، جمہوریت کو نقصان پہنچائیں گی۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے چیئر مین بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کو بھی پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کیا جبکہ پولیس ذرائع کے مطابق شعیب شاہین کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے مطابق جلسے میں موجود پنجاب کی قیادت کےخلاف بھی کریک ڈاؤن شروع ہونےکا امکان ہے اور اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کو باضابطہ طورپر آگاہ کردیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات 3 تھانوں میں درج کیے گئے ہیں، مقدمات اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر2024کے تحت درج کیے گئے، مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت، توڑ پھوڑ اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں۔