Time 10 ستمبر ، 2024
پاکستان

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو گرفتار نہیں کیا گیا: صاحبزادہ حامد رضا

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو گرفتار نہیں کیا گیا: صاحبزادہ حامد رضا
فوٹو: فائل

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی گرفتاری سے متعلق خبروں کی تردید کردی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس سے جیو نیوز کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکو گرفتار نہیں کیا گیا، ہماری بات ہوگئی ہے علی امین گنڈا پور خیریت سے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو گرفتارنہیں کیا گیا بلکہ وزیراعلیٰ ایک جگہ سے دوسری جگہ جا رہے ہیں جیمرز کی وجہ سے موبائل بند ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ آج ایوان میں ہمارے ارکان نہیں آ رہے، ہم یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں اس لیے رکے ہیں کہ حکومت کو آج کورم کی نشاندہی کر سکیں۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ریاست مخالف تقریر نہیں کی، اپنے مؤقف پر قائم رہیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ان کی علی امین گنڈاپور سے 3 بجے بات ہوئی تھی، انہوں نے بتایا وہ میٹنگ کیلئے اسلام آباد جا رہے ہیں، اب ان کا فون بند ہے اور قریبی اسٹاف کے نمبر بھی نہیں مل رہے۔

خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور سے شام 6-5 بجے کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ جلسہ ضوابط کی خلاف ورزی اور ریاست مخالف تقاریر پر درج کیا گیا۔

مقدمے میں ضلعی انتظامیہ کے افسر کو حبس بے جا میں رکھنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے چیئر مین بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کو بھی پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کیا جبکہ پولیس ذرائع کے مطابق شعیب شاہین کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے مطابق جلسے میں موجود پنجاب کی قیادت کےخلاف بھی کریک ڈاؤن شروع ہونےکا امکان ہے اور اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کو باضابطہ طورپر آگاہ کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات 3 تھانوں میں درج کیے گئے ہیں، مقدمات اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر2024کے تحت درج کیے گئے، مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت، توڑ پھوڑ اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں۔

مزید خبریں :