20 ستمبر ، 2024
بھارت میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک 19 سالہ ڈیلیوری بوائے نے گاہک کی جانب سے سخت رویہ اپنائے جانے پر دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ چنئی میں پیش آیا جہاں 19 سال کا پووتھرن بی کام کا طالبعلم تھا جو پڑھائی کے ساتھ پارٹ ٹائم نوکری بھی کیا کرتا تھا، پولیس کے مطابق 11 ستمبر کو پووتھرن کو گروسریز کی ڈیلیوری کا آرڈر ملا۔
تاہم لڑکے کو گھر ملنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے آرڈر میں تاخیر ہوگئی، جب پووتھرن پہنچا تو خاتون نے اسے ڈانٹا اور بحث شروع کر دی، بعدازاں شام میں انہوں نے ڈیلیوری پلیٹ فارم پر فون کرکے پووتھرن کی شکایت کی اور کہا آئندہ اسے گروسریز کی ڈیلیوری کرنے نہ بھیجا جائے۔
پولیس کے مطابق کمپنی نے پووتھرن کے خلاف ایکشن لیا لیکن یہ واضح نہیں کہ اسے کیا سزا دی جانی تھی۔
اس جھگڑے کے دو دن بعد پووتھرن گاہک کی رہائشگاہ پر واپس آیا اور مبینہ طور پر اس کی کھڑکی پر پتھر مار کر شیشہ توڑ دیا جس کے بعد خاتون نے پولیس میں شکایت کی، پولیس نے پووتھرن کا پتہ لگایا اور پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا اور سخت انتباہ جاری کیا، ایک طالبعلم کی حیثیت سے اس پر کوئی باقاعدہ ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی۔
بعدازاں واقعے کے 5 دن بعد پووتھرن کمرے میں مردہ پایا گیا، اس کی لاش کے پاس خودکشی کا نوٹ بھی تھا جس میں اس نے تحریر کیا کہ گاہک کے ساتھ ہوئے واقعے اور پھر اس کی شکایت لگانے کی وجہ سے وہ اپنی زندگی ختم کر رہا ہے۔
پولیس کا بتانا ہے کہ ہم نے کمپنی کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا کمپنی کی طرف سے اس پر کسی قسم کا دباؤ تو نہیں تھا۔