23 ستمبر ، 2024
چیمپئنز کپ ٹیم ڈولفنز کے کپتان سعود شکیل کا کہنا ہے کہ ہم نے اچھی کرکٹ نہیں کھیلی اور کچھ قسمت نے بھی ساتھ نہیں دیا۔
لاہور لائنز کے خلاف فتح کے بعد جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سعود شکیل نے کہا کہ ہم کھیل کے تینوں شعبوں میں اچھا پرفارم نہیں کرسکے جس کی وجہ سے آخری نمبر پر رہے۔
سعود شکیل کا کہنا تھا کہ ہار جیت زندگی میں چلتی ہے اور اس سے ہی ہم سیکھتے ہیں، اس سے جاگنے کا موقع ملے گا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کیسے چیزیں بہتر کرنا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں ٹاس کا کردار کافی اہم رہا، کسی میچ میں ہدف عبور نہیں ہوا، ہم نے تینوں میچز میں پہلے فیلڈنگ کی جس سے فرق پڑا، ، کہیں کہیں امپائرنگ کے فیصلے ہمارے خلاف گئے جس کا نقصان ہوا۔
سعود کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل فٹنس پر بڑا زور دیا گیا تھا، سارے لڑکے فٹنس ٹیسٹ پاس کرکے آئے، تاہم مجھے لگتا ہے کہ فٹنس پر ہمیں تھوڑا اور کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ گرمی کی وجہ سے انرجی کا لیول ڈاؤن ہوا ہو، بطور پروفیشنل پلیئرز ہمیں جہاں بہتری کی گنجائش ہو وہاں بہتر کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹورنامنٹ میں جہانداد خان، عاکف کی کارکردگی متاثر کن رہی، میر حمزہ کو عام طور پر ریڈ بال کا پلیئر سمجھتے ہیں لیکن اس نے یہاں زبردست بولنگ کی۔
سعود شکیل نے کہا کہ اصل کرکٹ طویل مدت کی کرکٹ ہے، وہاں ہی اصل امتحان ہوتا ہے،جس کا فرسٹ کلاس کا تجربہ ہوتا ہے وہ ہر فارمیٹ میں رنز کرتا نظر آئے گا۔
ڈولفنز کے کپتان نے کہا کہ میری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ میری پرفارمنس سے ٹیم جیتے، میں سمجھتا ہوں کہ اپنی پرفارمنس سے زیادہ اہم بات ٹیم کا جیتنا ہے۔
اپنے متعلق بات کرتے ہوئے سعود شکیل نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں توقعات کے مطابق پرفارمنس نہیں دے سکا، ناکامی سے بھی انسان سیکھتا ہے۔