Time 30 ستمبر ، 2024
پاکستان

کرم میں قبائلی تصادم سے نظام زندگی درہم برہم، تعلیمی ادارے بند، کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہوگئی

کرم میں قبائلی تصادم سے نظام زندگی درہم برہم، تعلیمی ادارے بند، کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہوگئی
کرم کے مختلف مقامات میں قبائل کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاراچنارپشاورشاہراہ سمیت آمدو رفت کے دیگر راستے بند ہیں: پولیس/ فائل فوٹو

پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں قبائل کے درمیان ہونے والے تصادم سے لوگوں کا نظام زندگی بری طرح متاثر ہے۔ 

پولیس حکام کے مطابق کرم کے مختلف مقامات میں قبائل کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاراچنارپشاورشاہراہ سمیت آمدو رفت کے دیگر راستے بند ہیں۔ 

چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ محمد حیات خان نے جیو نیوز کو بتایا کہ ضلع میں کشیدہ صورتحال کے باعث  تعلیمی ادارے بھی ایک ہفتے سے بند ہیں۔ 

جیو نیوز سے گفتگو میں ڈی سی کرم جاوید اللہ محسود نے بتایا کہ لڑائی رکوانے کے لیے مشیران اورجرگہ کے ساتھ کوششیں کررہے ہیں، راستےکھولنے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ 

مقامی لوگوں کے مطابق کشیدہ صورتحال سے پاراچنار مین شاہراہ اورپاک افغان خرلاچی بارڈر آج نویں روز بھی بند ہے، مین شاہراہ اوربارڈر کی بندش سےلوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، علاقے میں اشیائےخوردونوش،ادویات، فیول اور دیگر روزمرہ استعمال کی چیزوں کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ 


مزید خبریں :