09 اکتوبر ، 2024
ناشتے کو اکثر دن کی اہم ترین غذا قرار دیا جاتا ہے مگر اب سائنسدانوں دریافت کیا ہے کہ جسمانی وزن میں کمی کے لیے مردوں اور خواتین کو صبح کے وقت مختلف غذائی انتخاب کرنا چاہیے۔
درحقیقت انہوں نے ایسی غذاؤں کا تعین کیا ہے جو مردوں اور خواتین کو جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
جرنل کمپیوٹرز ان بائیولوجی اینڈ میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے مردوں کو زیادہ کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذاؤں کا انتخاب ناشتے میں کرنا چاہیے جبکہ خواتین کو زیادہ چکنائی والی غذاؤں کو ترجیح دینی چاہیے۔
آسان الفاظ میں مردوں کو دہی، جو اور اناج پر مبنی ناشتے کا انتخاب کرنا چاہیے جبکہ خواتین کے لیے جو کا دلیہ اور انڈے بہترین ثابت ہوسکتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ مردوں اور خواتین کے لیے اس وقت زیادہ آسانی سے جسمانی وزن میں کمی لانا ممکن ہو جاتا ہے جب وہ رات بھر کے فاقے کے بعد زیادہ کاربوہائیڈریٹس/ چکنائی والی غذاؤں کا انتخاب کرتے ہیں۔
کینیڈا کی واٹر لو یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ طرز زندگی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق ہماری زندگیاں بہت مصروف ہوتی ہیں تو یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ ہمارے روزمرہ کے فیصلے جیسے ناشتے کے لیے غذاؤں کا انتخاب صحت اور جسمانی توانائی کی سطح پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر آپ جسمانی وزن میں کمی لانا چاہتے ہیں یا اسے برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ غذا کس طرح میٹابولزم پر اثرات مرتب کرتی ہے۔
تحقیق کے لیے ماہرین نے میٹابولک ماڈل تیار کیا جس میں بتایا گیا کہ مردوں اور خواتین کے جسم کس طرح غذاؤں میں موجود اجزا بالخصوص کاربوہائیڈریٹس اور چکنائی کو ہضم کرتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ چربی ذخیرہ کرتی ہیں مگر وہ اس چربی کو زیادہ تیزی سے گھلاتی بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ خواتین میں جسمانی چربی مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے تو ہمیں لگتا ہے کہ وہ توانائی کے لیے کم چربی گھلاتی ہیں مگر ایسا نہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ خواتین کھانے کے فوری بعد زیادہ چربی ضرور ذخیرہ کرتی ہیں مگر خالی پیٹ رہنے کے دوران وہ چربی زیادہ تیزی گھلتی ہے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مردوں اور خواتین کے میٹابولزم کے افعال میں فرق پر مزید تحقیق سے کافی کچھ معلوم ہوسکے گا۔