Time 16 اکتوبر ، 2024
دنیا

گولیاں لگنے کے بعد بابا صدیقی کے آخری الفاظ کیا تھے؟بھارتی میڈیا پر تفصیلات جاری

گولیاں لگنے کے بعد بابا صدیقی کے آخری الفاظ کیا تھے؟بھارتی میڈیا پر تفصیلات جاری
بابا صدیقی کو 12 اکتوبر کو ممبئی کے علاقے باندرہ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا— فوٹو:فائل

بھارت کے شہر ممبئی میں قتل ہونے والے مسلم سیاستدان بابا صدیقی کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔

بھارت کے مسلم سیاستدان بابا صدیقی کو 12 اکتوبر کو ممبئی کے علاقے باندرہ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

پولیس نے ان کے قتل کے الزام میں 4 افراد کوگرفتار کیا ہے جبکہ بشنوئی گینگ نے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بھارتی میڈیا نے بابا صدیقی کے قتل کے وقت دفتر میں موجود چند کارکنوں سے بات کی ہے، ایک کارکن نے بتایاکہ کہ بابا صدیقی اور بیٹے ذیشان صدیقی نے ایک ساتھ نماز پڑھی، پھر  بیٹا کھانا لینے چلا گیا، اسے بابا نے کہا کہ میں بھی کام ختم  کرکے دو تین منٹ میں نکل جاؤں گا۔

بابا صدیقی کے بیٹے کے آفس کے باہر سی سی ٹی وی فوٹیج میں انکشاف ہوا ہے کہ حملہ آوروں نے بابا صدیقی کا دفتر کے باہر آدھے گھنٹے سے زائد انتظار کیا اور دفتر کے باہر مفت میں ملنے والا شربت بھی پیتے رہے، بابا جیسے ہی کارکنوں اور پولیس گارڈ کے ہمراہ باہر آئے تو شوٹروں نے ان پر گولیاں برسا دیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بابا کو دو گولیاں سینے اور ایک ٹانگ پر لگی، ان کے ساتھ رہنے والا ایک پرانا کارکن انہیں پولیس افسر کے ہمراہ گاڑی میں ڈال کر اسپتال روانہ ہوا تو اس دوران اسے بابا صدیقی نے کہا  ’مجھے گولیاں لگی ہیں، میں بچ نہیں پاؤں گا اور مر جاؤں گا‘۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بابا صدیقی کچھ ہی سیکنڈ بعد انتقال کرگئے تھے اور کارکن کا ہاتھ مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا۔

خیال رہے کہ سلمان خان اور شاہ رخ خان کے تعلقات کو ٹھیک کرانے میں بابا صدیقی کا اہم کردار تھا۔ بابا صدیقی کی افطار پارٹی نے ہی ماضی میں ایک دوسرے کے حریف سمجھے جانے والے شاہ رخ خان اور سلمان خان کو قریب کیا اور یہ تعلق اب اچھی دوستی میں بدل گیا۔ بابا صدیقی بھارتی جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے۔

مزید خبریں :