24 اکتوبر ، 2024
درمیانی عمر میں دماغی صحت کو ٹھیک رکھنا چاہتے ہیں تو چند آسان عادات کو آج ہی اپنا لیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
یالے یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر میں بلڈ پریشر، بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو کنٹرول میں رکھنے کے ساتھ ساتھ اچھی غذا کا استعمال، معیاری نیند اور ورزش کو معمول بنانے سے فالج، ڈیمینشیا یا ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں 3 لاکھ سے زائد افراد کی عمر کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ 5 سال تک لیا گیا اور اس دوران انہیں دل کی شریانوں کی صحت کو مدنظر رکھ کر 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
64 ہزار سے زائد افراد ایسے تھے جن کے دل کی شریانوں کی صحت مثالی تھی، ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد افراد کے دل کی شریانوں اوسط درجے کی تھی جبکہ 60 ہزار افراد کی صحت ناقص تھی۔
ان تمام افراد میں سے 1.2 فیصد کو مختلف دماغی امراض کا سامنا ہوا۔
تمام تر عناصر جیسے عمر، جنس اور دیگر کو مدنظر رکھنے کے بعد محققین نے دریافت کیا کہ صحت مند طرز زندگی سے دور رہنے والے افراد میں فالج، ڈیمینشیا یا ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں دل کے شریانوں کی اوسط درجے کی صحت کے مالک افراد میں یہ خطرہ 37 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ دماغی صحت ہر فرد کی شخص کے لیے اہم ہوتی ہے کیونکہ ہمٰیں دنیا میں آنے والی تبدیلیوں کو اپنانے کے لیے بہترین ذہنی افعال کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ درمیانی عمر میں طرز زندگی کے بہترین انتخاب سے دماغی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق کچھ حوالوں سے محدود تھی اور ابھی اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے۔