27 اکتوبر ، 2024
شادی کی تقریب کا موقع ہر کسی کی زندگی کا اہم ترین دن ہوتا ہے کیوں کہ وہ ہمیشہ یاد رہتا ہے اور اس کے لیے وہ ہر طرح کی تیاریاں بھی کرتا ہے۔
مگر کیا کوئی جوڑا شادی کے بعد کی زندگی کے لیے کوئی منصوبہ بندی کرتا ہے؟ ایسا اکثر نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ کچھ ماہ یا سال بعد یہ تعلق زندگی کا ایسا حصہ بن جاتا ہے جس میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے۔
تاہم شریک حیات کو خوش رکھنے سے نہ صرف ہمارے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ اس سے ایک حیرت انگیز فائدہ بھی ہوتا ہے۔
جی ہاں شریک حیات کو خوش رکھنے سے عمر میں اضافے کے ساتھ تناؤ کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ دلچسپ انکشاف امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شریک حیات سے اپنے تعلق پر مطمئن افراد جذباتی طور پر مستحکم ہوتے ہیں اور ان کے جسم میں کورٹیسول نامی ہارمون کی سطح بھی گھٹ جاتی ہے۔
یہ ہارمون تناؤ میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
درحقیقت شریک حیات سے آپ کا تعلق جتنا زیادہ اچھا ہوگا، تناؤ سے بچنے میں اتنی زیادہ مدد ملے گی۔
اس تحقیق میں 56 سے 87 سال کی عمر کے 321 افراد پر ہونے والی 3 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان تحقیقی رپورٹس میں 2012 سے 2018 کے دوران ان افراد کی زندگی کا جائزہ لیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران ان افراد سے شریک حیات سے تعلق کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں جبکہ تناؤ کی سطح جاننے کے لیے لعاب دہن کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب شریک حیات کی جانب سے مثبت جذبات کا اظہار کیا جاتا ہے تو لوگوں کے جسم کے اندر کورٹیسول کی سطح میں کمی آتی ہے۔
یہ اثر اس وقت زیادہ مضبوط ہو جاتا ہے جب لوگوں کی جانب سے خود مثبت جذبات کا اظہار کیا جاتا ہے، خاص طور پر درمیانی عمر میں یہ زیادہ ٹھوس ہوتا ہے۔
تحقیق میں شریک حیات کے منفی جذبات اور کورٹیسول ہارمون کی سطح کے درمیان کوئی تعلق دریافت نہیں کیا گیا۔
محققین نے بتایا کہ نتائج ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام سے مطابقت رکھتے ہیں، یعنی شریک حیات سے مضبوط اور خوشگوار تعلق ہماری صحت کے لیے اہم ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شریک حیات کے لیے مثبت جذبات ہمارے لیے سماجی ذریعے کا کردار ادا کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ درمیانی عمر میں ہمارے جذبات اور کورٹیسول کے درمیان تعلق زیادہ ٹھوس ہو جاتا ہے اور تناؤ کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔
تناؤ سے جسمانی صحت پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر عمر میں اضافے کے ساتھ ہمارا جسم کا کورٹیسول تیار کرنے والے عمل پر کنٹرول کم ہو جاتا ہے۔
محققین کے مطابق مثبت جذبات کورٹیسول کی تیاری کے عمل میں رکاوٹ کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Psychoneuroendocrinology میں شائع ہوئے۔