28 اکتوبر ، 2024
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے سابق چیئرمین اور کمنٹیٹر رمیز راجہ کا قومی ٹیسٹ ٹیم کےکپتان شان مسعود سے غیر سنجیدہ گفتگو سے متعلق ردعمل سامنے آگیا۔
اپنے وی لاگ میں وضاحت دیتے ہوئے رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ میرا مطلب شان مسعود کو نیچا دکھانا ہرگز نہیں تھا، کھلاڑیوں سے سوال کرنا میرا حق ہے، پاکستان کی کامیابی سے سب کو عزت ملےگی۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ کسی نے مکمل انٹرویو نہیں دیکھا تو میں بات نہیں کروں گا، میرا سوال تھا کہ 6 میچز ہارنےکے بعد افراتفری تھی، میں نے شان مسعود سے پوچھا کہ شکست کے بعد کیسے صبر وتحمل پیداکیا؟ شان مسعود میرے بیٹے کی عمر کے ہیں، ان سے بیٹنگ سے متعلق بات ہوتی رہتی تھی۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا شان مسعود کا لیگ کی طرف شاٹ کھیلتے ہوئے مسئلہ ہے جس پر سوال کیا، ایک جیت کے بعد ہم بھول جاتے ہیں کہ بہت منزلیں طے کرنی ہیں، پاکستان 6 ٹیسٹ میچ ہارا تو میں نے نہیں کہا کہ شان مسعودکو ہٹا دیں، سوشل میڈیا کی باتوں پر دھیان نہیں دیتا، مجھ پر دباؤ رکھنےکے لیے سیاست کی جاتی ہے، جو لوگ کرکٹ نہیں کھیلے وہ کرکٹ پر بات کرتے ہیں، ایسا لگتا ہے پاکستان کرکٹ زندہ ہی سوشل میڈیا پر ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان نے اپنے اسپنرز کی بہترین بالنگ کی بدولت انگلینڈ کو تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے جیتی ہے۔
پاکستان تقریباً ساڑھے 3 سال بعد اپنی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب ہوا، پاکستان نے آخری ہوم ٹیسٹ سیریز جنوری 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف جیتی تھی۔
تاہم انگلینڈ کے خلاف اس اہم جیت کے باوجود کمنٹیٹر رمیز راجہ نےکپتان شان مسعود سے غیر سنجیدہ گفتگو کی۔
میچ کے بعد ہونے والی گفتگو میں رمیز راجہ نے شان مسعود کی بطور کپتان 6 ناکامیوں پر طنز کیا۔ ایک موقع پر نعمان علی کے بارے میں کہا کہ لگتا ہےکہ نعمان میں خون کی کمی ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر رمیز راجہ کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور صارفین نے ایسے موقع پر رمیز راجہ کے رویے کو سخت ناپسندکیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح سرعام قومی ٹیم کے کپتان کی بے عزتی کرنا کسی طرح مناسب نہیں ہے۔
دوسری جانب اس معاملے پر پی سی بی نے براڈکاسٹرز سے تحفظات کا اظہار بھی کردیا ہے۔
پی سی بی نے براڈکاسٹرز کو خط لکھ کر رمیز راجہ کے رویے سے آگاہ کیا ہے اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔