29 اکتوبر ، 2024
قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے وائس کپتان سعود شکیل کا کہنا ہےکہ میرے لیے ہر وہ اننگ اہم ہوتی ہے جس میں پاکستان میچ جیت جائے، اصل کامیابی ہوتی ہے پاکستان میچ جیتے نہ کے ذاتی پرفارمنس۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے آخری اور فیصلہ کن میچ میں سینچری اسکور کرکے مین آف دی میچ ایوارڈ حاصل کرنے والے پاکستانی بیٹر سعود شکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے تیاری پوری کی تھی، ہم نے اسپن وکٹ کا فائدہ اٹھایا اور انگلینڈ کو دونوں میچ میں شکست دی، بطور کرکٹر ہم لوگوں کے لیے بہت اچھا ہوا اور پاکستان جیتا، ایک نئی اسپرٹ تھی کچھ لڑکوں کا کم بیک تھا،کچھ لڑکے نئےکھیل رہے تھے۔
ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے وائس کپتان کا کہنا تھا کہ نعمان علی، ساجد خان اور کامران غلام نے اچھا پرفارم کیا،کامران غلام نے مشکل وکٹ پر اسکورکیا، میں بیٹنگ کے آخری لمحات میں سیٹ ہوگیا تھا، آخری لمحات ٹیم کے لیے اہم تھے، اسٹرائیک تبدیل کرنا میری اسٹرینتھ ہے، نعمان اور میں نے طے کیا دس، دس رنز کی پارٹنرشپ لےکر چلیں گے، میری اننگز میں ساجد خان اور نعمان علی کی بیٹنگ بہت اہم رہی، پاکستان ٹیم میچ جیت جائے میرے لیے یہ بہت اہم ہے۔
سعود شکیل کا کہنا تھا کہ کوئی بھی بڑا کھلاڑی تعریف کرتا ہے تو خوشی ہوتی ہے، میرے لیے ہراننگ وہ اہم ہوتی ہے جس میں پاکستان میچ جیت جائے، میں بیس سے تیس رنز بناؤں اور پاکستان میچ جیت جائے تومجھے خوشی ہوتی ہے، گال ٹیسٹ میں 200 رنزکیے تھے وہاں کی پچ کی کنڈیشن پنڈی جیسے تھی، اصل کامیابی ہوتی ہے پاکستان میچ جیتے نہ کے ذاتی پرفارمنس۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی بڑا کھلاڑی تعریف کرتا ہے توخوشی ہوتی ہے، جنوبی افریقا کی سیریز بہت دور ہے، وہاں کی کنڈیشنز کے مطابق دیکھیں گے۔