29 اکتوبر ، 2024
بھارت میں ریسٹورنٹس، فوڈ اسٹالز اور ڈھابوں پر کھانوں میں تھوک اور یورین شامل کرنے کی غیر مصدقہ ویڈیوز وائرل ہونے پر سخت قانون سازی کا فیصلہ کرلیا گیا۔
بھارتی ریاست اتراکھنڈ کی حکومت نے ایک لاکھ روپے جرمانے، جبکہ ریاست اُترپردیش کی حکومت نے 10 سال قید کی سزا کا فیصلہ کیا ہے۔
وائرل ویڈیوز میں مسلمانوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ یہ ’تھوک جہاد‘ کر رہے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق فیکٹ چیک میں ایسی ویڈیوز فیک نکلیں۔
ایک ویڈیو میں کھانے میں غلاظت کی ملاوٹ کرنے والی خاتون کو مسلمان بتایا گیا لیکن گرفتاری پر وہ ہندو نکلی۔
اترپردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ کی بی جے پی حکومت نے ہر ریسٹورنٹ اور فوڈ اسٹال کے مالک پر لازم کیا ہے کہ وہ مالک اور ملازموں کے نام نمایاں طور پر آویزاں کریں جبکہ اپوزیشن نے ان فیصلوں کو مسلم اقلیت کے کاروبار کو نشانہ بنانے کی سازش قرار دیا ہے۔
قانونی ماہرین کے مطابق موجودہ قوانین فوڈ سیفٹی یقینی بنانے کے لیے کافی ہیں اور نئی قانون سازی کی ہرگز کوئی ضرورت نہیں ہے۔