31 اکتوبر ، 2024
کیا آپ یقین کریں گے کہ آپ کی ناک درجنوں امراض سے متاثر ہونے کا اشارہ دے سکتی ہے۔
جی ہاں واقعی اگر آپ کے سونگھنے کی صلاحیت کو مسائل کا سامنا ہے تو یہ کم از کم 139 مختلف امراض کی ابتدائی نشانی ہوسکتی ہے۔
یعنی سونگھنے کی صلاحیت متاثر ہونے سے صرف خوشبو یا بدبو سونگھنا ہی ناممکن نہیں ہوتا بلکہ اس سے صحت کے بارے میں بھی کافی کچھ معلوم ہوتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل فرنٹیئرز ان مالیکیولر نیوروسائنس میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سونگھنے کی حس سے محرومی پارکنسن، الزائمر، کووڈ 19 اور دل کی شریانوں سے جڑے مسائل سمیت دیگر 139 امراض کا اشارہ ہوسکتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ سونگھنے کی حس ان ابتدائی علامات میں سے ایک ہے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ جسم کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں۔
درحقیقت اکثر تو یہ نشانی دیگر علامات سے کئی سال قبل نمودار ہو جاتی ہے، مثال کے طور پر الزائمر امراض کے شکار افراد کی جانب سے اکثر سونگھنے کی حس میں مسائل کو ابتدائی نشانی کے طور پر رپورٹ کیا جاتا ہے۔
تحقیق میں ایک اور دریافت نے محققین کو بھی الجھن میں ڈال دیا۔
انہوں نے سونگھنے کی حس اور ورم کے درمیان تعلق کو دریافت کیا۔
ان کے مطابق سونگھنے کی حس کی محرومی سے جڑے تمام 139 امراض میں ورم کسی طرح کا کردار ادا کرتا ہے۔
امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ متعدد طبی امراض پر تحقیقی کام کرنا بہت مشکل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہی وجہ ہے کہ اس تحقیق کے نتائج بہت اہم ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل ہم نے دریافت کیا تھا کہ سونگھنے کی حس کو بہتر بنانے سے معمر افراد کی یادداشت بہتر ہوتی ہے، مگر اب ہمیں علم ہوا ہے کہ اچھی مہک جسمانی ورم کو بھی کم کرتی ہے جس سے دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق سونگھنے کی حس کو بہتر بنانے سے ممکنہ طور پر مخصوص امراض سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔