27 اکتوبر ، 2024
کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں نظام تنفس کے مختلف امراض کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔
اب سائنسدانوں نے اس کی وجہ دریافت کرلی ہے۔
چینی سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ مردوں اور خواتین کے نتھنوں میں موجود جرثوموں کا اسٹرکچر مختلف ہوتا ہے اور اسی وجہ سے مردوں میں نظام تنفس کے امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
مردوں کے مقابلے میں خواتین کے نتھنوں میں موجود جرثومے صحت کے لیے زیادہ مفید ہوتے ہیں جس کے باعث انہیں سانس کی نالی کی بیماریوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
خواتین کے مقابلے میں ہر عمر کے مردوں کو نظام تنفس کے امراض کا سامنا ہوتا ہے اور عموماً ان کی شدت بھی زیادہ ہوتی ہے۔
اس کا مشاہدہ کووڈ 19 کی وبا میں ہوا۔
اس وبائی مرض سے خواتین کے مقابلے میں مردوں میں سنگین حد تک بیمار ہونے اور موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے
تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ جنس کو متعدد امراض میں اہم عنصر سمجھا جاتا ہے مگر خواتین اور مردوں کے مدافعتی نظام کے درمیان فرق کو ابھی تک مکمل طور پر سمجھا نہیں جاسکا۔
جرنل جینوم بائیولوجی میں شائع اس تحقیق کے دوران 1600 صحت مند جوان افراد کی ناک اور نتھنوں میں پائے جانے والے جرثوموں کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
یہ نمونے 2018 میں جمع کیے گئے تھے۔
تحقیق میں مردوں اور خواتین کے نتھنوں میں موجود مخصوص جرثوموں کے اجتماع اور افعال کو دریافت کیا گیا۔
محققین کے مطابق ہم نے مردوں کے مقابلے میں خواتین کے نتھنوں کے جرثوموں کو صحت کے لیے زیادہ مفید دریافت کیا۔
انہوں نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ ہماری ناک کے اندر بہت بڑی دنیا موجود ہے جسے ہم نے دریافت کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دیگر جانداروں کے مقابلے میں انسان اپنے اردگرد کے ماحول سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور اس نئی دریافت سے نظام تنفس کے امراض سے لڑنے میں مدد ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جینیاتی سیکونسز میں جراثیم سے لڑنے والے مواد کے بننے کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے اور اس سے نئی اینٹی بائیوٹیکس ادویات تیار کرنے میں مدد ملے گی۔