16 نومبر ، 2024
کراچی کے علاقے اختر کالونی کے نجی کلینک میں گیارہ نومبر کو مبینہ طور پر غلط انجیکشن لگنے سے جاں بحق ہونے والی 3 سال کی بچی شزا کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں نجی کلینک کے ڈاکٹر کے خلاف درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق تین سال کی بچی کے قتل کا مقدمہ محمود آباد تھانے میں درج کیا گیا، مقدمہ مقتولہ بچی کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق والد کا مقدمے میں بتانا ہے کہ تین سال کی بیٹی کو بخار تھا اس وجہ سے کلینک لے کر گیا تھا۔
والد نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر کی جانب سے میری بیٹی کو غلط انجیکشن لگایا گیا، انجیکشن لگانے کے بعد بچی کو گھر لے آئے تھے، اچانک سے کچھ گھنٹے بعد میری بیٹی کو انجیکشن کی جگہ پر سوجن شروع ہوئی اور اس کے کچھ دیر بعد خون جمع ہونا شروع ہوگیا تھا۔
بچی کے والد کا کہنا تھا کہ بعد ازاں وہ 3 سالہ بیٹی کو لیکر جناح اسپتال گئے تو ڈاکٹر نے بتایا کہ غلط انجیکشن لگانے کی وجہ سے شزا زندگی کی بازی ہار گئی ہے۔
بچی کے والد نے اپیل کی کہ ان کی 3 سالہ بچی کو غلط انجیکشن دینے والے نجی کلینک کے ڈاکٹر کیخلاف کارروائی کی جائے۔