20 نومبر ، 2024
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کی رجسٹریشن کے لیے 30 نومبر آخری تاریخ مقرر کی ہے۔
یکم دسمبر سے غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا۔
پی ٹی اے کے مطابق وی پی اینز کو ipregistration.pta.gov.pk پر رجسٹرڈ کرایا جا سکتا ہے۔
مگر وی پی این کا مقصد کیا ہوتا ہے اور یہ ٹیکنالوجی کس طرح کام کرتی ہے؟
وی پی این سے آپ کو پبلک نیٹ ورکس استعمال کرتے ہوئے ایک محفوظ نیٹ ورک کنکشن قائم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
وی پی این سے آپ کا انٹرنیٹ ٹریفک انکرپٹ ہو جاتا ہے اور آپ کی آن لائن شناخت چھپ جاتی ہے۔
آسان الفاظ میں وی پی این استعمال کرنے پر تھرڈ پارٹیز کے لیے آپ کی آن لائن سرگرمیوں کو ٹریک کرنا یا ڈیٹا چرانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
ایک وی پی این آپ کے آئی پی ایڈریس کو چھپا کر نیٹ ورک ٹریفک کو ایک خصوصی ریموٹ سرور پر ری ڈائریکٹ کر دیتا ہے جسے ایک وی پی این ہوسٹ چلا رہا ہوتا ہے۔
یعنی جب آپ وی پی این کے ذریعے آن لائن سرفنگ کرتے ہیں تو وی پی این سرور آپ کے ڈیٹا کا سورس بن جاتا ہے۔
اس طرح انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر (آئی ایس پی) اور دیگر تھرڈ پارٹیز یہ نہیں دیکھ پاتے کہ آپ کونسی ویب سائٹس کا وزٹ کر رہے ہیں یا آن لائن کونسا ڈیٹا بھیج اور موصول کر رہے ہیں۔
بنیادی طور پر وی پی این ایک فلٹر کی طرح کام کرتے ہوئے آپ کے تمام ڈیٹا کو ناقابل فہم شکل میں تبدیل کر دیتا ہے۔
یہاں تک کہ اگر کسی کو آپ کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہو بھی جائے تو بھی وہ اس کے لیے بیکار ہوتا ہے۔
ایک وی پی این کنکشن آپ کے آن لائن ٹریفک ڈیٹا کو چھپا لیتا ہے اور بیرونی رسائی سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
عام ان کرپٹڈ (Unencrypted) ڈیٹا کو ہر وہ فرد دیکھ سکتا ہے جسے نیٹ ورک تک رسائی حاصل ہوتی ہے یا وہ اسے دیکھنے کا خواہشمند ہوتا ہے۔
وی پی این سے ہیکرز اور سائبر کرمنلز کے لیے ڈیٹا تک رسائی یا اسے سمجھنا ممکن نہیں ہوتا۔
وی پی این آپ کے مقام کو بھی چھپاتا ہے کیونکہ وہ کسی اور ملک کے سرور سے آپ کے ٹریفک کو منسلک کر دیتا ہے۔
آپ کی حقیقی لوکیشن کا تعین کرنا مشکل ہو جاتا ہے، زیادہ تر وی پی این سروسز آپ کی سرگرمیوں کی تفصیلات اسٹور نہیں کرتیں۔
وی پی این کے ذریعے آپ اس مواد تک بھی رسائی حاصل کرسکتے ہیں جن میں آپ کے خطے میں رسائی ممکن نہیں ہوتی۔
مگر وی پی این میں آپ کسی اور ملک کے سرور کو استعمال کرکے اپنی لوکیشن بدل سکتے ہیں تاکہ مخصوص ویب سائٹس یا آن لائن سروسز تک رسائی حاصل ہوسکے۔
وی پی این سے آپ اپنے ڈیٹا کو محفوظ طریقے سے ٹرانسفر کر سکتے ہیں۔
عموماً آپ کی آئی ایس پی کنکشن بناکر آپ کو انٹرنیٹ سے کنکٹ کرتی ہے۔
مگر آئی ایس پی آپ کو آئی پی ایڈریس اور آئی ایس پی سرورز کے ذریعے ٹریک کرتی ہے، یعنی اسے علم ہوتا ہے کہ آپ نے آن لائن کیا کچھ کیا۔
ویسے زیادہ تر آئی ایس پیز قابل اعتماد ہوتی ہیں مگر وہ آپ کی براؤزنگ ہسٹری اشتہاری کمپنیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں یا حکومت یا تھرڈ پارٹیز سے شیئر کرسکتی ہیں۔
آئی ایس پیز سائبر کرمنلز کا ہدف بھی بن سکتی ہیں اور اگر وہ ہیک ہو جائے تو آپ کے ذاتی اور حساس ڈیٹا کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
اگر آپ اکثر پبلک وائی فائی نیٹ ورکس استعمال کرتے ہیں تو آپ کو علم نہیں ہوتا کہ کون آپ کے انٹرنیٹ ٹریفک کو مانیٹر کر رہا ہے اور آپ کا کونسا ڈیٹا بشمول پاس ورڈز، پیمنٹ انفارمیشن اور دیگر چوری ہوسکتا ہے۔
وی پی این کا بنیادی کام آپ کے آئی پی ایڈریسز کو آئی ایس پی اور دیگر تھرڈ پارٹیز سے چھپانا ہے۔
اس سے آپ کو کسی خطرے کے بغیر تفصیلات بھیجنے اور موصول کرنے کی سہولت ملتی ہے۔
اسی طرح ایک وی پی این آپ کی انٹرنیٹ سرگرمیوں کو چھپاتی ہے، یعنی انٹرنیٹ ہسٹری، سرچ ہسٹری اور کوکیز وغیرہ بنتے نہیں۔
کوکیز کی انکرپشن زیادہ اہم ہوتی ہے کیونکہ وہ تھرڈ پارٹیز کو اہم تفصیلات تک رسائی سے روکتی ہے۔
اس وقت وی پی اینز کی متعدد اقسام دستیاب ہیں، مگر ان میں سے 3 اہم ہیں۔
ان میں ایس ایس ایل وی پی این، سائٹ ٹو سائٹ وی پی این اور کلائنٹ ٹو سرور وی پی این شامل ہیں۔
سکیور ساکٹس لیئر ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (ایس ایس ایل وی پی این) میں ایس ایس ایل پروٹوکول کو استعمال کرکے غیر محفوظ نیٹ ورک پر ایک محفوظ کنکشن قائم کیا جاتا ہے۔
ایس ایس ایل وی پی این سے صارفین کو کسی ادارے کے نیٹ ورک، ایپس اور دیگر سروسز تک رسائی کسی خصوصی سافٹ وئیر استعمال کیے بغیر ملتی ہے۔
وی پی این کی یہ قسم ایچ ٹی ایم ایل 5 براؤزر پر کام کرتی ہے۔
سائٹ ٹو سائٹ وی پی این 2 یا اسے زائد نیٹ ورکس کے درمیان محفوظ کنکشن قائم کرتا ہے جس سے کمپنیوں کو انٹرنیٹ پر ڈیٹا اور ریسورسز شیئر کرنے میں مدد ملتی ہے۔
وی پی این کی یہ قسم اس وقت زیادہ مددگار ثابت ہوتی ہے جب آپ کی کمپنی متعدد لوکیشنز پر کام کر رہی ہو۔
سائٹ ٹو سائٹ وی پی این سے اس وقت بھی مدد ملتی ہے جب آپ 2 مختلف انٹرنیٹ کنکشنز کے درمیان فائلز بھیجنا چاہتے ہیں۔
عموماً اسے بڑی کمپنیوں کی جانب سے استعمال کیا جاتا ہے۔
اسے ریموٹ ایسز وی پی این بھی کہا جاتا ہے جس سے ایک فرد کو کسی ریموٹ نیٹ ورک سے کنکٹ ہونے میں مدد ملتی ہے۔
یعنی یہ وی پی این کی وہ قسم ہے جو عام صارفین کو دستیاب ہوتی ہے اور وہ اسے سکیورٹی یا پرائیویسی متاثر کیے بغیر کسی کمپنی کے نیٹ ورک تک رسائی کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔