27 نومبر ، 2024
ڈھاکا: بنگلا دیش میں ہندو رہنما کی گرفتاری پر مظاہروں کے دوران مسلمان وکیل قتل۔
پولیس نے 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے شہر کی سکیورٹی سخت کر دی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ہندو رہنما چنمے کرشنا داس کو غداری سمیت دیگر الزامات میں2 دن قبل ڈھاکا ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
چٹاگانگ کی عدالت میں چنمے کرشنا داس کی ضمانت مسترد ہونے کے بعد مظاہرے شدت اختیار کر گئے جہاں سکیورٹی فورسز سے جھڑپوں کے دوران ایک مسلمان وکیل سر پر گہری چوٹیں لگنے کےباعث چل بسا۔
ہنگاموں کے دوران توڑ پھوڑ اور پولیس افسران پر حملہ کرنے کے الزام میں مزید 21 افراد زیر حراست ہیں جن میں سابق حکمران جماعت عوامی لیگ کے کارکن بھی شامل ہیں۔
بھارت نے ہندو رہنما کی گرفتاری اور بنگلا دیش میں اقلیتوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
بنگلا دیشی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت عدلیہ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی اور یہ معاملہ عدالت کے ذریعے حل کیا جا رہاہے۔