03 دسمبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارٹی قیادت نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو اور ان کی ترجمان مشعال یوسفزئی کے بیانیے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی بہن اور ترجمان کی طرف سے جو بیانیہ آ رہا ہے اس پر پارٹی قیادت کے سنجیدہ تحفظات ہیں۔
پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کے تانے بانے ایجنسیوں کے سابق کارندوں سے ملتے ہیں، جو پارٹی میں تقسیم پیدا کر رہے ہیں۔ جو زبان استعمال ہو رہی ہے اُس سے قیادت میں بہت مایوسی اور بے بسی پھیل رہی ہے، ہر وقت کے طعنے، شکوے اور الزامات لوگوں کا حوصلہ توڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان بیانات پر بانی پی ٹی آئی کو مداخلت کرنی چاہیے اور ان چیزوں کو روکنا چاہیے، قاسم سوری نے جو باتیں کیں، یہ وقت ان باتوں کا نہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ ہمیں ڈرنے اور دبکنے کے بجائے فوری طور پر پورے ملک میں احتجاج کی کال دینی چاہیے تھی اور دوبارہ اسلام آباد جانا چاہیے تھا۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ترجمان مشعال یوسف زئی اور سابق خاتون اول کی بہن مریم ریاض وٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو اپنی پارٹی کے ’کمپرومائزڈ‘ لیڈرز سے زیادہ بشریٰ بی بی پر اعتماد ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین سے بات کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی معاونین نے کہا کہ پارٹی رہنما، بانی کی ہدایات پر پوری طرح عمل نہیں کرتے جس کے سبب بشریٰ بی بی کو عملی میدان میں آگے لایا گیا، فائنل کال کے احتجاج والے دن بھی بشریٰ بی بی نے صرف بانی پی ٹی آئی کی ہدایت اور ان کے مفاد کیلئے کام کیا۔
بشریٰ بی بی بہن مریم ریاض وٹو نے الزام عائد کیا کہ بانی کے قریبی ساتھیوں کا کردار مشکوک ہے، لگتا ہے کہ اپنے فائدے کیلئے دونوں طرف کھیل رہے ہیں، بشریٰ بی بی پر احتجاج کے دوران اسلام آباد کے مرکز جانے سے روکنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔