03 دسمبر ، 2024
ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔
ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ ڈپریشن سے بچنا یا اس کی شدت میں کمی لانا بھی بہت آسان ہے۔
بس اپنی غذا کا خیال رکھیں اور اس عام ذہنی مرض کو خود سے دور رکھیں۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال ڈپریشن کی علامات کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اس تحقیق میں آسٹریلیا، ڈنمارک، سویڈن اور امریکا سے تعلق رکھنے والے 3483 جڑواں افراد کو شامل کیا گیا۔
ان سب افراد کی عمریں 45 سال سے زائد تھیں۔
تحقیق کے دوران ان کی غذائی عادات اور ڈپریشن کی علامات کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جڑواں افراد میں سے جو پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کرتے تھے، ان کی جانب سے ڈپریشن کی بہت کم علامات کو رپورٹ کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال ڈپریشن کی علامات سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔
محققین نے کہا کہ نتائج سے درمیانی عمر میں پھلوں اور سبزیوں کے زیادہ استعمال کی اہمیت ثابت ہوتی ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ ہم نے پھلوں اور سبزیوں کے زیادہ استعمال اور ڈپریشن کی علامات سے تحفظ کے درمیان ایک تعلق دریافت کیا ہے، مگر ابھی ٹھوس انداز سے کہنا ممکن نہیں کہ غذائی عادات سے یہ فائدہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد اکثر ورزش بھی زیادہ کرتے ہیں جبکہ صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھتے ہیں۔
مگر انہوں نے بتایا کہ یہ پہلے بھی ثابت ہوچکا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا دماغ اور جسم دونوں کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
ان میں موجود غذائی فائبر، وٹامنز اور دیگر اجزا معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹیریا کی نشوونما ہوتی ہے جبکہ دماغ کو تکسیدی تناؤ سے تحفظ ملتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اگرچہ سبزیوں کا استعمال دماغ کے لیے مفید ہوتا ہے مگر آلو زیادہ کھانے سے ڈپریشن کی علامات سے زیادہ تحفظ نہیں ملتا۔
محققین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ آلو کے استعمال اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کو سمجھا جاسکے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہوئے۔