Time 12 دسمبر ، 2024
صحت و سائنس

دنیا بھر میں جوان افراد میں تیزی سے پھیلنے والی کینسر کی قسم کا انکشاف

دنیا بھر میں جوان افراد میں تیزی سے پھیلنے والی کینسر کی قسم کا انکشاف
یہ انکشاف ایک تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

دنیا بھر میں جوان افراد میں آنتوں کے کینسر کے کیسز کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ انکشاف ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

جرنل Lancet Oncology میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یورپ، شمالی افریقا، ایشیا اور اوشیانا سمیت دنیا بھر میں جوان افراد میں آنتوں کے کینسر عام ہو رہا ہے۔

تحقیق کے دوران 50 ممالک کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جن میں سے 27 میں کینسر کی اس قسم کے کیسز کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

نیوزی لینڈ اور چلی کینسر کیسز میں 4 فیصد سالانہ اضافے کے باعث سرفہرست ممالک رہے۔

محققین ابھی یہ مکمل طور پر نہیں سمجھ سکے کہ آنتوں کا کینسر دنیا بھر میں تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے۔

مگر ان کا ماننا ہے کہ جنک فوڈ کا استعمال، زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے اور موٹاپا ممکنہ طور پر کینسر کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرنے والے عناصر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جوان افراد میں کینسر کے پھیلاؤ کا رجحان دنیا بھر میں نظر آتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ماضی کی تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا تھا کہ کینسر کی یہ قسم ترقی یافتہ مغربی ممالک میں زیادہ پھیل رہی ہے مگر ہماری تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ ایسا دنیا بھر میں ہو رہا ہے۔

درحقیقت جوان افراد میں آنتوں کے کینسر کے کیسز کی شرح میں اتنی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے کہ اس نے معمر افراد میں کینسر کی شرح کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

تحقیق میں 50 ممالک کے 2008 سے 2017 تک کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی اور دریافت ہوا کہ کینسر کی یہ قسم 25 سے 49 سال کی عمر کے افراد میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

انگلینڈ، ناروے، آسٹریلیا، ترکیہ، کوسٹا ریکا اور اسکاٹ لینڈ میں جوان خواتین میں بھی آنتوں کے کینسر کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

واضح رہے کہ آنتوں کا کینسر دنیا میں سرطان کی تیسری سب سے عام قسم ہے۔

اسی طرح کینسر سے اموات کے لحاظ سے یہ دوسرے نمبر پر ہے۔

2022 میں آنتوں یا اس سے جڑے اعضا کے کینسر کیسز کی تعداد 19 لاکھ سے زائد رہی تھی جبکہ 9 لاکھ 4 ہزار اموات ہوئیں۔

ماہرین نے کہا کہ نتائج سے ثابت ہوتا کہ 25 سے 49 سال کی عمر کے افراد میں اس کینسر کی شرح میں اضافہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔

اس سے قبل جولائی 2024 میں جرنل نیچر ریویوز مائیکرو بائیو لوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سے آنتوں کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق میں ماضی میں ہونے والی 6 تحقیقی رپورٹس کی جانچ پڑتال کی گئی۔

ان تحقیقی رپورٹس میں آنتوں میں موجود بیکٹیریا اور ان سے صحت پر مرتب اثرات کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

تحقیق کے دوران فائبر پر مبنی غذا، نباتاتی غذا، پروٹین سے بھرپور غذا اور مغربی غذاؤں کے اثرات کا موازنہ کیا گیا۔

تحقیق میں انکشاف ہوا کہ ہر قسم کی غذا سے معدے میں موجود بیکٹیریا کے اجتماع اور ان کے افعال پر نمایاں تبدیلیاں آئیں۔

تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ میں چکنائی اور چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے آنتوں کے امراض اور کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا کے استعمال سے امراض قلب، آنتوں کے امراض اور ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ غذائیں معدے میں موجود بیکٹیریا پر اثر انداز ہوتی ہیں اور صحت بخش غذاؤں کا استعمال اچھی صحت اور امراض سے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

مزید خبریں :