16 دسمبر ، 2024
حالیہ برسوں میں دنیا بھر میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال بڑھا ہے اور اس سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات پر کافی تحقیقی کام ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
ان غذاؤں کو متعدد دائمی امراض جیسے امراض قلب، کینسر اور دیگر سے منسلک کیا جاتا ہے اور اب نئی تحقیق میں ان کا ایک اور نقصان سامنے آیا ہے۔
آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال ہمیں قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بنا دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ غذائیں حیاتیاتی عمر میں اضافے کی رفتار کو تیز کر دیتی ہیں۔
واضح رہے کہ ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔
جینز، طرز زندگی اور دیگر عناصر اس حیاتیاتی عمر پر اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
اس تحقیق میں 20 سے 79 سال کی عمر کے 16 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی اور ان کی صحت اور طرز زندگی کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال اور حیاتیاتی عمر کی رفتار میں اضافے کے درمیان واضح تعلق دریافت کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق الٹرا پراسیس غذاؤں کی مقدار میں ہر 10 فیصد اضافے سے حیاتیاتی عمر اور کرانیکل ایج کے درمیان 2.4 ماہ کا فرق پیدا ہو جاتا ہے۔
جو افراد روزانہ کی 68 سے 100 فیصد کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرتے ہیں، وہ 2 ماہ میں حیاتیاتی طور پر اصل عمر سے لگ بھگ ایک سال بڑے ہو جاتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمیں پراسیس غذاؤں کا کم از کم استعمال کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال میں اضافے سے حیاتیاتی عمر میں اضافہ ہوتا ہے جس سے قبل از وقت موت کا خطرہ لگ بھگ 2 فیصد جبکہ کسی بھی دائمی مرض کا خطرہ 0.2 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کی دن بھر کی 2 ہزار میں سے 200 کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں پر مشتمل ہے تو اس سے حیاتیاتی عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔
ایک چاکلیٹ بار یا سوڈا سے ہی اتنی کیلوریز جسم کا حصہ بن جاتی ہیں۔
درحقیقت محققین نے تمام عناصر کو مدنظر رکھنے کے بعد بھی الٹرا پراسیس غذاؤں اور قبل از وقت بڑھاپے کے درمیان تعلق دریافت کیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کو زیادہ استعمال کرنے والے افراد حیاتیاتی طور پر بوڑھے ہوتے ہیں۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں الٹرا پراسیس غذاؤں کو قبل از وقت بڑھاپے کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
ان تحقیقی رپورٹس کے مطابق ان غذاؤں سے ڈی این اے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جسمانی کمزوری بڑھتی ہے، دماغی تنزلی اور ڈیمینشیا کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل ایج اینڈ ایجنگ میں شائع ہوئے۔