22 دسمبر ، 2024
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کیلئے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ترقیاتی کام جنوری کے وسط تک مکمل ہوجائے گا۔
اسٹیڈیم میں تعمیر ہونے والی نئی بلڈنگ کا انفرا اسٹرکچر اگلے 10 روز میں مکمل ہوگا جبکہ فنشنگ ٹچز میں مزید 2 سے 3 ہفتے لگیں گے، جنوری میں کام جاری رہنے کی وجہ سے 16 جنوری سے شروع ہونے والا ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ دوسرے شہر منتقل کرنا پڑ سکتا ہے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے گزشتہ شب کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ کیا ۔
چیئرمین پی سی بی نے بلڈنگ کے فنشنگ ورک کا جائزہ لیا اور مختلف فلورز پر جاری کاموں کا معائنہ کیا ۔
انہوں نےاسکور اسکرینز اور ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب کا کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔
میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ بلڈنگ جنوری میں تیار ہوجائے گی، جنوری میں کام جاری رہے گا جس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچ دوسرے وینیو منتقل کرنا پڑ سکتا ہے تاہم چیمپئنز ٹرافی سے قبل سہ فریقی سیریز کے میچز کراچی میں ہوں گے تاکہ نئی سہولیات کی آزمائش بھی ہوسکے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ اسٹیڈیم کے جنگلے تبدیل کیے جارہے ہیں جس سے ویو بلاک نہیں ہوگا، اسٹینڈز کی تعمیر نو کے بعد جنگلے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیڈیم کے اطراف میں 2700 گاڑیوں کی پارکنگ تیار کی جارہی ہے، جبکہ اسٹینڈز میں کرسیاں لگانے کا کام شروع ہوچکا ہے، جنوری کے وسط تک نئی ایل ای ڈی لائٹس لگانے کا کام بھی مکمل ہوجائے گا جبکہ اسکرینز بھی لگا دی جائیں گی۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول آئی سی سی نے اعلان کرنا ہے، پی سی بی نے اپنی تجاویز دے دی ہیں، کراچی والوں کے لیے بھی اچھی خبر ہے، نیوٹرل وینیو کیا ہوگا اس کا فیصلہ اتوار کو ہوجائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ نیوٹرل وینیو کے میچز پر تین سال کی بات ہے، اس کے بعد کیا ہوگا وہ اس وقت دیکھا جائے گا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ فخر زمان کے معاملے پر سلیکشن کمیٹی سے سوال کیا جائے۔ ہیڈ کوچ کو جب سلیکٹر بنایا گیا تھا تو وہ سلیکشن کمیٹی کے ممبر تھے، انہیں مکمل سلیکشن کا اختیار نہیں دیا گیا تھا، کوچز کا کام کوچنگ کرنا ہے اور سلیکٹرز کا کام سلیکشن کرنا ہے ۔ٹیم کی کارکردگی سرجری نہیں، بلکہ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔