Time 25 دسمبر ، 2024
پاکستان

پارا چنار: راستوں کی بندش کے باعث علاج کی سہولیات نہ ملنے سے جاں بحق بچوں کی تعداد 100 سے متجاوز

پشاور: پاراچنار میں علاج کی سہولیات نہ ملنے سے جاں بحق بچوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔ 

جیو نیوز کے مطابق پاراچنار میں ڈھائی ماہ سے راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا دھرنا چھٹے روز بھی جاری ہے۔ 

تحصیل چیئرمین اپرکرم آغا مزمل کا کہنا ہے کہ راستوں کی بندش کے باعث شہری خوراک و علاج سے محروم ہیں، علاج کی سہولیات نہ ملنے سے 100 سے زائد بچے دم توڑ چکے ہیں۔

دوسری جانب ڈی سی کرم کا کہنا ہے کہ علاقے میں قیام امن کیلئے آج گرینڈ جرگہ مذاکرات شروع کر رہاہے، مذاکراتی عمل کیلئے گرینڈ امن جرگہ ضلع کرم پہنچ گیا ہے۔

پارا چنار کی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کراچی کی نمائش چورنگی اور لاہور  پریس کلب پر بھی احتجاجی دھرنا دیا گیا۔

راستوں کی بندش کے حوالے سے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ پارا چنار  روڈ کے لیے اسپیشل پولیس فورس کے قیام کی منظوری دی ہے، حکومتی اقدامات کا مقصد علاقے میں صدی پرانے تنازع کا پائیدار اور مستقل حل ہے۔ 

دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پارا چنار میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اہم ریلیف آپریشن شروع کردیا۔

حکام کے مطابق 500 کلو گرام دوائیں لے کر پہلا ہیلی کاپٹر پاراچنار پہنچا اور واپسی پر 4 مریضوں کو علاج معالجے کے لیے پارا چنار سے اسلام آباد لایا، دوسرا ہیلی کاپٹر مزید 500 کلوگرام ادویات لے کر پاراچنار روانہ ہوچکا ہے اور واپسی پر وہاں سے مریضوں کو لے کر اسلام آباد آئے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دکھ اور مصیبت کی اس گھڑی میں پاراچنار اور خیبر پختون خوا کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 

خیال رہے پارا چنار میں گزشتہ ڈھائی ماہ سے قبائل کے درمیان تصادم جاری ہے جس میں 100 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ کشیدہ حالات کے باعث گزشتہ ڈھائی ماہ سے ضلع کے تمام چھوٹے بڑے راستے بند ہیں۔


مزید خبریں :