05 جنوری ، 2025
انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی کے تحت گیارہویں جماعت کے نتائج کے حوالے سے طلبا و والدین سمیت سیاسی جماعتیں تحفظات کا اظہار کررہی ہیں، نتائج پر طلبا کے تحفظات پر چیئرمین انٹربورڈ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دینےکا بھی اعلان کیا ہے تاہم بہت کم طلبا کی جانب سے اسکروٹنی فارم جمع کروائے گئے ہیں۔
جیو نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق انٹر بورڈ کراچی نے 24 نومبر کو گیارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق پری میڈیکل گروپ کے امتحانات میں 30 ہزار 528 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جس میں سے 10 ہزار 914 امیدوار تمام 6 پرچوں میں،4 ہزار 5 امیدوار 5 پرچوں میں، 3 ہزار 429 امیدوار 4 پرچوں میں، 4 ہزار 99 تین پرچوں میں، 3ہزار 598 دو پرچوں میں جب کہ 2ہزار 476 ایک پرچے میں کامیاب ہوئے۔
سائنس پری انجینئرنگ گروپ کے امتحانات میں 22 ہزار 973 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے۔
ان میں سے میں 6 ہزار 674 امیدواروں نے تمام 6 پرچوں میں، 2ہزار 715 پانچ پرچوں میں، 2ہزار 866 چار پرچوں میں، 3 ہزار 486 تین پرچوں میں، 2 ہزار 831 دو پرچوں میں جب کہ 2 ہزار 281 امیدوار ایک پرچے میں کامیاب قرار پائے۔
سائنس جنرل گروپ کے امتحانات میں 17ہزار 375 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے۔
ان امتحانات میں 6 ہزار 282 امیدواروں نے تمام چھ پرچوں میں، 3ہزار 215 پانچ پرچوں میں، 3ہزار 225 چار پرچوں میں، 1ہزار 890 تین پرچوں میں، 1ہزار 340 دو پرچوں میں جب کہ 881امیدوار ایک پرچے میں کامیاب ہوئے۔
آرٹس پرائیوٹ گروپ کے امتحانات میں 2 ہزار 80امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے۔
ان امتحانات میں 552 امیدوار تمام چھ پرچوں میں، 402امیدوار پانچ پرچوں میں، 353 چار پرچوں میں، 262 تین پرچوں میں، 192 دو پرچوں میں جبک ہ 189امیدوار ایک پرچے میں کامیاب ہوئے۔
کامرس پرائیویٹ گروپ کے امتحانات میں1ہزار 570 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جس میں سے 490 امیدوار تمام سات پرچوں میں، 337 چھ پرچوں میں، 218 پانچ پرچوں میں، 144 چار پرچوں میں، 142 تین پرچوں میں، 92دو پرچوں میں جب کہ 96امیدوار ایک پرچے میں کامیاب قرار پائے۔
ہوم اکنامکس گروپ کے امتحانات میں 190امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جس میں سے 75 امیدوار تمام سات پرچوں میں، 41 چھ پرچوں میں، 21 پانچ پرچوں میں، 13 چار پرچوں میں، 11تین پرچوں میں، 10 دو پرچوں میں اور 9امیدوار ایک پرچے میں کامیاب ہوئے۔
واضح رہےکہ امتحانات کے دوران تین بار چیئرمین کے عہدے پر تبدیلیاں کی گئیں جب کہ گزشتہ دنوں ایک بار پھر انٹر بورڈ کے چیئرمین کو عہدے سے ہٹا کر میٹرک بورڈ کے چیئرمین کو انٹر بورڈ کا چارج دیا گیا ہے جنہوں نے نتائج سے متعلق ایک کمیٹی قائم کی ہے اور تحفظات ظاہر کرنے والے طلبا کو بورڈ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
نتائج آنے کے کچھ روز بعد طلبا اور والدین سمیت گورنر سندھ، جماعت اسلامی اور ایم کیوایم نے نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا۔
دستاویزات کے مطابق ٹوٹل 83,135 طلبا نے گیارہویں جماعت کے امتحانات دیے ہیں جب کہ اب تک صرف 46 طلبا نے اسکروٹنی فارم جمع کروائے ہیں۔