10 جنوری ، 2025
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سکیورٹی یا صحت کے معاملات پر کہیں منتقل کرنے کے امکانات ہو سکتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جیل کے اندر ہی ٹرائل کا فیصلہ بھی عمران خان کی سکیورٹی کے سبب کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اورصحت کے سبب خاص انتظام کی بات ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات سے متعلق رانا ثنا اللہ کے بیان کی تائید کردی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے ملک سے باہر ہونے کے باعث نہیں ہو سکی، اب وہ آگئے ہیں تو بانی پی ٹی آئی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے بھی ملاقات ہوگی، بانی پی ٹی آئی سے انفرادی ملاقاتیں جاری ہیں۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے حکومت اور پی ٹی آئی کو تحمل سے کام لینےکا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بیانات سے مذاکرات کا ماحول خراب ہوگا، عمران خان سے ملنے نہیں دیا جارہا تومذاکراتی ٹیم کو بیٹھنا چاہیے۔