10 جنوری ، 2025
نیند کو صحت کے لیے بہت اہم تصور کیا جاتا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے جسم کو اگلے دن کے لیے توانائی ملتی ہے اور دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں۔
مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ اس سے ہٹ کر بھی نیند سے ہمیں ایک اور فائدہ ہوتا ہے اور وہ ہے ذہن کی صفائی۔
یہ بات ڈنمارک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کوپن ہیگن یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گہری نیند ہمارے دماغ میں ہونے والے اس فاضل مواد کی صفائی کرتی ہے جو دن میں کام کرتے ہوئے اکٹھا ہو جاتا ہے۔
یہ عمل ہمارے دماغ کی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے اہم ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے گئے تھے اور ایک مالیکیول norepinephrine درہافت کیا جو چوہوں کی دماغی صفائی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق گہری نیند کے دوران دماغ اس مالیکیول کی ننھی لہریں ہر 50 سیکنڈ کے وقفے سے خارج کرتا ہے۔
یہ مالیکیول پھر خون کی شریانوں کو سکڑنے پر مجبور کرتا ہے اور خون کا ایسا بہاؤ بناتا ہے جو سیال کو کچرا بہا لے جانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ بالکل ایسا عمل ہے جیسے آپ ڈش واشر سے برتنوں کو صاف کر رہے ہوں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس مالیکیول اور دماغ میں نیند کے دوران خون کے بہاؤ کے درمیان تعلق موجود ہے۔
اس کے بعد تحقیقی ٹیم نے دماغ میں بہنے والے خون کے بہاؤ کا حجم جانچا اور دریافت کیا کہ اس بہاؤ میں مسلسل تبدیلیاں آتی ہیں، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ شریانیں کسی پمپ کی طرح کام کرتے ہوئے اردگرد کے بہاؤ کو متحرک کرکے دماغی صفائی کرتی ہیں۔
محققین کے مطابق یہ پورا عمل شریانوں کے سکڑنے پھیلنے سے ہوتا ہے جس سے سیال پورے دماغ میں بہہ کر فاضل مواد کو خارج کرتا ہے۔
پھر جب انہوں نے یہ جانچ پڑتال کی کہ اگر کسی کو نیند میں مدد فراہم کرنے والی گولیاں استعمال کرائی جائے تو پھر کیا ہوتا ہے۔
انہوں نے دریافت کیا کہ گولیوں کے استعمال سے سلائے گئے چوہوں میں اس عمل کی رفتار قدرتی گہری نیند کے مقابلے میں 50 فیصد کم تھی۔
البتہ ابھی انہوں نے یہ جائزہ نہیں کہ ناقص نیند کے دوران صفائی کا یہ عمل کس حد تک کام کرتا ہے۔
مگر انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اب وہ انسانوں پر تحقیقی کام کریں گے اور جاننے کی کوشش کریں گے کہ ہمارے دماغ میں یہ مالیکیول یہ کام کرتا ہے یا نہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل میں شائع ہوئے۔