Time 07 جنوری ، 2025
صحت و سائنس

بیشتر افراد کی پسندیدہ وہ چیز جو ذیابیطس یا ہارٹ اٹیک کا شکار بنا سکتی ہے

بیشتر افراد کی پسندیدہ وہ چیز جو ذیابیطس یا ہارٹ اٹیک کا شکار بنا سکتی ہے
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

اگر آپ میٹھے مشروبات کو پینا پسند کرتے ہیں تو یہ عادت قبل از وقت موت کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

Tufts یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ چینی سے بنے مشروبات جیسے سوڈا کا زیادہ استعمال صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے دنیا بھر میں چینی سے بنے مشروبات کے استعمال سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔

اس ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور ایک ماڈل تیار کرکے میٹھے مشروبات سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال ذیابیطس اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ مشروبات ہر سال ذیابیطس اور امراض قلب کے باعث ہونے والی 3 لاکھ 30 ہزار سے زائد اموات کی وجہ بنتے ہیں۔

لاطینی امریکا میں یہ مسئلہ زیادہ سنگین ہے جہاں دل کی شریانوں کے زیادہ تر کیسز میٹھے مشروبات کے استعمال کا نتیجہ ہیں جبکہ افریقا میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا پھیلاؤ ان مشروبات کے باعث ہو رہا ہے۔

محققین نے تسلیم کیا کہ چونکہ تحقیق کے لیے اکٹھا کیے گئے ڈیٹا پر انحصار کیا گیا تو یہ وہ ٹھوس طور پر نہیں کہہ سکتے کہ میٹھے مشروبات ذیابیطس اور امراض قلب کا باعث بنتے ہیں۔

اس تحقیق کے لیے انہوں نے 184 کا ڈیٹا اکٹھا کیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ ان مشروبات سے صحت پر مرتب سنگین اثرات کی دریافت حیران کن نہیں، اس سے قبل بھی متعدد تحقیقی رپورٹس میٹھے مشروبات کے استعمال اور مختلف امراض کے درمیان تعلق ثابت کیا گیا ہے۔

ان مشروبات سے جسم کو کوئی فائدہ مند کیلوریز حاصل نہیں ہوتیں جبکہ خون میں شکر کا اخراج فوری طور پر ہوتا ہے جس سے بلڈ شوگر تیزی سے بڑھتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل مئی 2024 میں امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ میٹھے مشروبات اور الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

اس تحقیق میں ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

یہ تحقیق 34 سال تک جاری رہی اور اس دوران موجودہ عہد کی غذاؤں سے جسم پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پراسیس گوشت کے زیادہ استعمال سے قبل از وقت موت کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

خیال رہے کہ گوشت کو زیادہ دنوں تک خراب ہونے سے بچانے یا اس کے ذائقے میں تبدیلی کے لیے پراسیس کیا جاتا ہے، جس کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔

اسی طرح چینی یا مصنوعی مٹھاس سے تیار کردہ مشروبات کا اکثر استعمال قبل از وقت موت کا خطرہ 9 فیصد تک بڑھاتا ہے۔

دیگر الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال یہ خطرہ 4 فیصد تک بڑھتا ہے۔

واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔

الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔

ان غذاؤں کے زیادہ استعمال کو موٹاپے، امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر کی مخصوص اقسام کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے۔

مزید خبریں :